• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تھر کول ایریا سٹی اسلام کوٹ میں ز مینو ں کی غیر قانونی خرید و فروخت شروع

اسلام کوٹ( نا مہ نگا ر) تھر کول ایریا سٹی اسلام کوٹ جہاں تھر کول کے ذخائر پر کام ہونے کے بعد سرما یہ د ا ر و ں نے زمینوں کی خریداری تیز کر دی ہے۔شہر کے چارو ں طرف بیس بیس کلو میٹر تک بیشتر زمینیں سرکاری اور بڑی تعداد میں وہ زمینیں ہیں جو 1965 اور 1971ع کی جنگ کے دوران لوگ چھوڑ کر بھارت چلے گئے تھے۔ یہ زمینیں رو یو نیو قانون کے تحت ان کے متعلق فیصلہ کرنے کا اختیار فقط وفاقی حکومت کو ہے۔ تب تک یہ زمینیں سرکاری ملکیت سمجھی جائیں گی۔تاہم اس وقت تک ان زمینوں کو علاقے کے لوگ ا پنے طور پر کاشت کر رہے ہیں ۔تاہم تھر کول پر کام ہونے کے بعد جہاں زمینوں کی قیمتیں بیس گنا زیادہ بڑھ گئی ہیں وہاں اینیمی پراپرٹی بھی قبضہ مافیا کے ہتھے چڑھتی جا رہی ہے۔ذرائع سے ملی معلومات کے مطابق روینیو عملداران کی مبینہ ملی بھگت سے اینیمی پراپرٹی کو سابقہ مالک کے نام جیسا کوئی دوسرا نام ڈھونڈ کر ان سے فروخت کروائی جا رہی ہیں۔اور یوں یہ ایک بڑا دھندہ چل پڑا ہے۔اسی طرح سے سروی زمینوں کے آگے موجود سرکاری زمینوں کو بھی زمینداروں نے اپنے حصے میں شامل کر کے قبضہ میں لے لیا ہے اور غیر قانونی پلاٹنگ کا کام جاری ہے۔
تازہ ترین