• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین کی بین الاقوامی مارکیٹ پر توجہ مرکوز،جوہری توانائی قانون کانیا مسودہ تیار

شنگھائی ( رائٹرز ) چین نے بین الاقوامی مارکیٹ پر توجہ مرکوزکر لی ہے ۔ اس مقصد کیلئے جوہری توانائی قانون کا نیا مسودہ تیار کیا ہے ۔ اس نئے قانون کے تحت چین کی ایٹمی فرموں کو سامان ، ایندھن اور سروسز برآمد کرنے میں مدد ملے گی ۔ چین نے بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی پوزیشن کو مضبوط بنانے کے لئے نئے جوہری توانائی قانون کا مسودہ تیار کیا ہے ۔ جمعہ کو بحث کے لئے مسودے کو جوہری فرموں کے پاس بھیجا گیا ہے ۔ نئے جوہری توانائی قانون کے مطابق چین بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی جوہری فرموں کی مثبت اور منظم طور پر پھیلانے کی حوصلہ افزائی کرنے کے علاوہ اس کی حمایت کرے گا ۔ نئے قانون سے چین کی ایٹمی فرموں کو سامان ، ایندھن اور سروسز برآمد کرنے میں مدد ملے گی ۔اس کے ساتھ یورینیم کو محفوظ کرنے کیلئے ایک سسٹم تیار کرنا ، اس کی منتقلی اور خرچ شدہ ایندھن کے مصرف کے بارے میں تجاویز پیش کرنے کیلئے عوام کو دعوت بھی دی گئی ہے ۔ یہ تجاویز 19 اکتوبر تک وزارتِ انصاف میں جمع کرائی جا سکتی ہیں ۔ چین کا مقصد 2020 کے اختتام تک اپنی جوہری توانائی صلاحیت کو 37 گیگاواٹ سے بڑھا کر 58 گیگاواٹ کرنا ہے ، وہ جوہری توانائی کے بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی اپنا اثرورسوخ چاہتا ہے ۔ چین نے لانگ فاریسٹ نامی تیسری نسل کا ایٹمی بجلی گھر بھی تعمیر کر لیا ہے ، جسے وہ بین الاقوامی مارکیٹ میں فروخت کرنا چاہتا ہے ۔ اس نے لانگ فاریسٹ کے سلسلہ میں برازیل ، ارجنٹائن ، یوگنڈا اور کمبوڈیا کے ساتھ بنیادی معاہدوں پر دستخط بھی کر لئے ہیں ۔ اس کے علاوہ برطانیہ میں لانگ فاریسٹ کو انسٹال کرنے کے لئے اجازت ملنے کا عمل جاری ہے ۔ قابل غور ہے کہ چین سے باہر اس کی مدد سے بنایا گیا واحد جوہری پاور پلانٹ پاکستان کا چشمہ جوہری توانائی پلانٹ ہے ۔

تازہ ترین