• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عشرے کے دوران ملکی کاروں کی تعداد میں 325 فیصد اضافہ

لاہور(رپورٹ،شاہین حسن)عشرے کے دوران ملکی کاروں کی تعداد میں 325 فیصد اضافہ ہوا ہے ، اس وقت دنیا کی شاہراہوں پر دوڑنے والی ہر چار گاڑیوں میں سے تین ذاتی استعمال والی کاریں ہیں،کل ساری دنیا میں کاروں کا استعمال کم کر کے کم فاصلہ کے لیے پیدل چلنے جبکہ لمبے سفر کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کے رجحان فروغ دینے کے لیے کار فری ڈے منایا گیا۔اس دن کو منانے کا ایک اہم ترین مقصد روڈ ٹرانسپورٹ سے پیدا ہونے والے ماحولیاتی مسائل پر قابو پانا بھی ہے لیکن دوسری جانب صورتحال یہ ہے کہ کاروں کا بڑھتا استعمال ہے کہ رکنے میں نہیں آ رہا ۔اس کا اندازہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف موٹرمینوفیکچررز کے ان اعدادوشمار سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک عشرے کے دوران عالمی سطح پر کاروں کی پیداوار میں38فیصد اضافہ ہوا۔2007میں5کروڑ32لاکھ ایک ہزار کاریں بنائی گئی جبکہ گزشتہ سال نئی بنائی جانے والی کاروں کی تعداد7کروڑ43لاکھ56ہزار رہی جو ایک دہائی قبل بنائی جانے والی سالانہ کاروں کے مقابلے2کروڑ11لاکھ زائد ہے یوں دنیا بھر کی سڑکوں پر رواں دواں کاروں کی تعداد ایک ارب10کروڑ تک پہنچ چکی ہے کاروں کے روز بروزبڑھتے استعمال کا یہ سلسلہ جاری رہا تو2025تک ان کی تعداد ڈیڑھ ارب جبکہ2040تک2ارب ہو جائے گی۔ جس سے فضائی آلودگی اور اس سے ہونے والی ماحولیاتی بیماریوں میں اضافہ ہو گا۔ اس وقت دنیا میں کاربن ڈائی اکسائڈ کے کل اخراج میں سے چھٹا حصہ روڈ ٹرانسپورٹ کا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق 80فیصد عالمی شہری آبادی کوسانس لینے کے لیے محفوظ فضا میسر نہیں۔ دنیا میں9میں سے ایک موت کی وجہ بیرونی(Out Door Pollution)فضائی آلودگی ہے جس سے سالانہ 42لاکھ افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ملک میں بھی کاروں کااستعمال دن بدن بڑھ رہا ہے۔اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک عشرے کے دوران کاروں کی تعداد میں325فیصد اضافہ ہوا ہے2007-8میں کاروں کی تعداد18لاکھ53ہزار تھی جو2017-18میں بڑھ کر78لاکھ87ہزار تک پہنچ چکی ہے۔

تازہ ترین