• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہماری حکومت اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلے گی،وزیراعلیٰ بلوچستان

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ بلوچستان سردار جام کمال خان نے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلے گی، بلوچستان اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پی ایس ڈی پی کے حوالے سے حکومت کو تعمیری تجاویز دے، چند دنوں میں محکمہ پی اینڈ ڈی اس حوالے سے مفصل رپورٹ پیش کرے گاجسے پبلک ڈاکومنٹ بنائیں اور اسمبلی میں پیش کریں گے،اپوزیشن ارکان نے زور دیا ہے کہ پی ایس ڈی پی پر نظر ثانی کی جائے پہلے تجاویز پیش کی جائیں پھر ان پر ایوان میں بحث کی جائے تاکہ تمام چیزیں واضح ہوں ،بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کو ڈپٹی اسپیکر سردار بابر خان موسیٰ خیل کی زیر صدارت مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ کی تاخیر سے شروع ہوا ،اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئےپاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر و پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند نے کہا کہ جن ایشوز کو یہاں زیر بحث لایا جاتا ہے ان سے متعلق دستاویزات پہلے ارکان کو بھیجے جائیں تاکہ ہم ان کا جائزہ لے کر آئیں ، انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے تین ماہ کا بجٹ بنایا تھا اب قومی اسمبلی نے ایک اور بجٹ پیش کیا ہے ہمیں بلوچستان کے عوام نے منتخب کیا ہے اور مینڈیٹ دے کر یہاں بھیجا ہے تاکہ ہم ان کے مسائل کو یہاں اجاگر کرکے ان کے حل کے لئے کام کریں ، معزز عدالت نے جو کہا ہے اس کے مطابق پی ایس ڈی پی پر نظر ثانی ہونی چاہئے ، انہوں نے کہا کہ شوران بھاگ پائپ لائن جو51 کلومیٹر ہے اس کے 37 یا 38 کلو میٹر پر کام ہوچکا ہے اور اس پر 17 ، 18کروڑ روپے لگ چکے ہیں اس پی ایس ڈی پی میں اسے مکمل ظاہر کیا گیا ہے ، جس سے اس کی افدیت ختم اور فنڈز کا ضیاع ہوگا اسی طرح پی ایس ڈی پی میں ایسی بھی اسکیمیں ہیں جو زیر و اعشاریہ تین کلو میٹر سڑک کی تعمیر کی ہیں اس طرح تو دس پندرہ سال بعد بھی سڑکیں مکمل نہیں ہوسکیں گی اس سے بھی اربوں روپے ضائع ہونے کا خدشہ ہے ، انہوں نے کہا کہ صوبے میں کرپشن ہوئی ہے اربوں روپے لوٹے گئے اربوں روپے کے سکینڈل بنے ، ہمیں عوام کے پیسوں کا حساب رکھنا ہوگا ہم یہاں اسمبلی فلور پر جو بات کریں وہ مصدقہ ہونی چاہئے ہم اس ایوان کو اس طرح چلائیں کہ بلوچستان کے عوام کے ایک ایک پیسے کا حساب ہو اگر وہ غلط خرچ ہوا تو اس کا احتساب ہو ۔
تازہ ترین