• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان عالمی طاقت کا دباؤ قبول نہیں کریگا، عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پتہ نہیں بھارت کو کیوں تکبر ہے؟ بھارت سے تعلقات بہتر کرنے کی خواہش کو کمزوری نہیں سمجھنا چاہیئے،اگر آپ دھمکیاں دیں گے تو پوری قوم ساتھ کھڑی ہے، انھوںنے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بھیک مانگنے نہیں سرمایہ کاری کے حصول کے لیے گئے تھے۔

لاہور میں سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت سے تعلقات بہتر کرنے کی بات اس لیئے کرتے ہیں تاکہ برصغیر کے لوگوں کی زندگی بہتر ہو، پاکستان کی امن کی پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائےاور ہم کسی عالمی طاقت کا دباؤ لینے والے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیورکریسی سیاسی مداخلت کے باعث نیچے چلی گئی ہے، ہم اسے غیر سیاسی بنائیں گے،ہمارے ملک کا سب سے بڑا مسئلہ گورننس ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری میں بری گورننس اور رشوت رکاوٹ ہے۔

عمران خان نےمزیدکہا کہ آپ کو اس حکومت میں پیشہ ورانہ انداز میں فرائض انجام دینے کا موقع ملےگا، سرکاری ملازمین پر غلط کام کرنے کا پریشر نہیں ڈالا جائے گا، اگر پبلک پولیس کی عزت کرے تو وہ پولیس آئیڈیل ہوتی ہے، ہمیں سارے ملک میں پولیس کو ٹھیک کرنا ہے،کسی افسر پر غلط کام کرنےکے لیئے دباؤ نہیں ڈالا جائے گاجبکہ مجھے بہت تکلیف ہوئی کہ ایک پولیس افسر اور دو افسران پبلک میں چلے گئے، آئندہ ایسی حرکت برداشت نہیں کی جائے گی۔

سرکاری ملا زمین سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیسی سیاسی حکومت آپ کو ملی ہے ویسی نہیں آئےگی، اس سیاسی حکومت کی قدر کریںجبکہ پاکستان مشکل دور سے گزر رہا ہےاور ملکی ادارے قرضوں میں ڈوبے ہوئے ہیںجبکہ ہم چین آف کمانڈ کے ذریعے جائیں گے، براہ راست مداخلت نہیں کریں گےاور اگر کبھی کسی ضلع میں کوئی مسئلہ آیا تو وزیراعلیٰ کو بتائیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نئے پاکستا ن کا مطلب نئی سوچ ہے، تمام افسران میرٹ پر چلیں، لوگوں کو انصاف فراہم کریں،غریب اور کمزور افراد کے لیئے آپ کے دروازے کھلے ہونے چاہئیں، افسران کو عام آدمی کو تحفظ فراہم کرنا چاہیئےجبکہ ہم وزیر اعظم ہاؤس میں شکایت سیل بنا رہے ہیں، تاکہ عام آدمی کی داد رسی ہواور پولیس افسران تھانوں کو چیک کریں کہ عام آدمی کے ساتھ ظلم نہ ہوکیونکہ ظلم کا نظام کبھی نہیں چل سکتا۔

تازہ ترین