ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایران مخالف گروپوں کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل نہ کرنا ناقابل قبول ہے۔ دہشت گرد گروپوں کی حمایت پر ردعمل کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
ایران نے عرب امارات، برطانیہ، ڈنمارک اور ہالینڈ کے مندوبین سے فوجی پریڈ حملے کے بعد احتجاج کیا جو مخالف گروپوں کی حمایت پر ریکارڈ کرایاگیا۔
دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک روانہ ہوگئےہیں۔
روانگی سے قبل بات کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ واضح ہے حملہ کس گروپ نے کیا اور اس کی کس سے وابستگی ہےجبکہ خطے کے کچھ ممالک امریکا کی پشت پناہی میں ان کی مدد کرتے ہیںاور ان حملوں کا قانونی اور ملکی مفاد کے تحت جواب دیں گے ۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز اہواز فوجی پریڈ حملے میں 29افراد جاں بحق ہوئے تھے۔