• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹی 10 لیگ کی شفافیت جانچنے کیلئے پاکستان کا آئی سی سی سے رابطہ

دبئی (نمائندہ خصوصی) متنازع ٹی ٹین لیگ کے منتظمین نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو گذشتہ سال کے مقابلے میں دولاکھ ڈالرز اضافی دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ البتہ پاکستان نے لیگ کی شفافیت دیکھنے کے لئے آئی سی سی سے رابطہ کیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پیسہ اصل مسئلہ نہیں ہے۔ معاملہ لیگ کی شفافیت اور پاکستان کی ساکھ کا ہے۔ چیئرمین احسان مانی کہتے ہیں کہ گذشتہ سال ٹی ٹین لیگ کی طرف سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو چارلاکھ ڈالرز دیے گئے تھے جبکہ اس بار یہ رقم تقریباً چھ لاکھ ڈالرز ہے۔ سمجھتے ہیں کہ یہ رقم بہت کم ہے تاہم پیسے سے زیادہ اہم بات ملک کی ساکھ ہے۔ اس ضمن میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے رابطہ کیا ہے کیونکہ اس لیگ کی اجازت آئی سی سی نے دے رکھی ہے۔ آئی سی سی سے کہا ہے کہ وہ ٹی ٹین لیگ کے معاملے کو دوبارہ دیکھے اور دوبارہ تحریری یقین دہانی کرائے کہ وہ اس سلسلے میں مکمل طور پر مطمئن ہے کہ اس لیگ میں کوئی ایسی بات تو نہیں جس سے پاکستان کی بے عزتی ہو۔ احسان مانی نے اتوار کو دبئی میں پاکستانی میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ جس لیگ میں بھی پاکستانی کرکٹرز کھیلتے ہیں اس بارے میں ازسر نو جائزہ لیا جارہا ہے اور وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ جو لوگ ان لیگز کو چلارہے ہیں ان کی ساکھ اچھی ہے یا نہیں ؟۔ غیر ملکی لیگز کے حوالے سے میرے تحفظات ہیں اور کسی کھلاڑیوں کو لیگ کی این او سی جاری کرنے سے پہلے لیگ کا پس منظر ضرور دیکھیں گے۔ آئی سی سی سے بات کرکے اس کی شفافیت جان کر این اوسی دیں گے۔ پرانے این او سی پر نظر ثانی کریں گے۔ احسان مانی نے کہا کہ ان سے پہلے جو لوگ پاکستان کرکٹ بورڈ میں تھے انہوں نے یہ بات نہیں دیکھی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ میں اس بارے میں تحریری طور پر کوئی چیز موجود نہیں ہے جو انہیں یہ بتاسکے کہ ٹی ٹین لیگ کون لوگ کرارہے ہیں ؟ پاکستان کرکٹ بورڈ میں ان سے پہلے جو لوگ تھے انہوں نے یہ دیکھے بغیر ہی دستخط کردیے تھے کہ اس میں پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستانی کرکٹرز کو کتنا پیسہ ملے گا؟۔

تازہ ترین