• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رہائشی علاقوں میں قائم غیرقانونی کارخانے اور فیکٹریاں، شہری آلودہ ماحول سے پریشان

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) شہر کے رہائشی علاقوں میں بڑی تعداد میں قائم غیر قانونی کارخانوں، فیکٹریوں اور ملز کے قیام سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ضلعی انتظامیہ، محکمہ بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد، محکمہ ماحولیات اور محکمہ لیبر کے افسران کی نااہلی کی وجہ سے رہائشی علاقے صنعتی علاقوں میں تبدیل ہوگئے۔ رہائشی علاقوں میں پاور لومز، بیٹری بنانے، مرچوں، پلاسٹک، چمڑے، منرل واٹر، مذبحہ خانے، چربی پگھلانے، نسوار، چوڑی بنانے کے کارخانے، بیکریوں، بھٹیوں سے نکلنے والی زہریلی گیس، دھویں، شور اورمضرصحت فضلہ کے اخراج سے اطراف میں رہائش پذیر افراد مختلف بیماریوں سانس، ٹی بی، ہیپاٹائٹس، دمہ، الرجی، گلےاور پھیپھڑوں کے کینسراور گردوں کے امراض میں مبتلا ہونے لگے ۔تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ، محکمہ ماحولیات اور محکمہ لیبر کے افسران کی مجرمانہ غفلت کے باعث شہر کے گنجان علاقوں میں رہائش پذیر افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کے افسران کی جانب سے مجوزہ قوانین پرعملدرآمد نہ کرانے اور اپنے فرائض میں غفلت کے باعث شہر کے مختلف رہائشی علاقوں میں غیر قانونی طورپرقائم کارخانوں، فیکٹریوں اور ملزکی بھرمار ہے۔ شہر کے گنجان آباد علاقوں لیاقت کالونی، پٹھان کالونی، ہاشمی کالونی، پریٹ آباد، پھلیلی، الرحمان ٹاؤن، گتہ گراؤ نڈ‘ حشمت بانو ٹاؤن، چوڑی پاڑہ، سرفراز کالونی، ہالاناکہ، غریب آباد، شاہ لطیف کالونی، فرنٹیئر کالونی، ہوسڑی، لطیف آباد یونٹ 8,10,11,12، ٹنڈو آغا، اور مصطفی کالونی سمیت دیگر علاقو ں میں پاور لومز، بیٹری بنانے، مرچوں، پلاسٹک، چمڑے، منرل واٹر، مذبحہ خانے، چربی پگھلانے، نسوار، چوڑی بنانے کے کارخانے، بیکریز سمیت دیگر نوعیت کے کارخانے، فیکٹریز اور ملزقائم ہیں جن سے مضرصحت فضلہ کے اخراج ،مضرصحت گیس، دھویں اور 24گھنٹے کریشر مشینیں، جنریٹراور دیگر ہیوی مشینری چلنے کے باعث مذکورہ علاقہ مکین ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں اورجینا دوبھر ہوگیا ہے، جبکہ مذکورہ علاقوںمیں اکثرافراد سانس، ٹی بی، ہیپاٹائٹس، دمہ‘، لرجی، گلے اور پھیپھڑوں کے کینسر اور گردوں کے امراض میں مبتلا ہورہے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ، محکمہ ماحولیات، محکمہ لیبر، محکمہ بلدیہ سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے افسران کی مجرمانہ غفلت، اپنے فرائض اور بنیادی ذمہ داریوں سےکوتاہی اور غفلت کی و جہ سے متعلقہ علاقہ مکین سالہا سال سے مضر صحت اور تعفن زدہ آلودہ ماحول میں سانس لینے پر مجبور ہیں ، علاقہ مکینوں نے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے سربراہوں سے مطالبہ کیا ہے کہ رہائشی علاقوں میں قائم مذکورہ کارخانے، فیکٹریز اور ملزکو صنعتی علاقوں میں منتقل کیا جائے۔
تازہ ترین