• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن: فرحان جونیجو کو FIA کی جانب سے منی لانڈرنگ کے الزامات پر گرفتار کیاگیا

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) لندن میں نیشنل کرائم ایجنسی نے ایف آئی اے کی جانب سے مخدوم امین فہیم کے سابق معاون فرحان جونیجو کو 180سے250 ملین روپے کی منی لانڈرنگ کے الزامات پر گرفتار کیا تھا، ایف آئی اے نے این سی اے کو85 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ بھیجی تھی، جس میں این سی اے سے کارروائی کی درخواست کی گئی تھی، این سی اے نے تصدیق کی ہے کہ فرحان جونیجو کے خلاف ابھی تک کوئی چارج شیٹ نہیں لگائی گئی ہے، تفتیش جاری ہے اور تااطلاع ثانی انھیں زیر تفتیش رکھا گیا ہے۔ این سی اے نے ایک پریس ریلیز میں بتایا ہے کہ پاکستان کے سیاسی پس منظر سے تعلق رکھنے والے ملزم کو مبینہ منی لانڈرنگ کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے یہ رقم پاکستان میں کرپشن کے ذریعے جمع کی تھی۔ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ تفتیش میں نیب اور ایف آئی اے مدد کر رہی ہے۔ شبہ کیا جاتا ہے کہ برطانیہ میں فرحان جونیجو8 ملین پونڈ سے زیادہ مالیت کی املاک کا مالک ہے جبکہ اس کی آمدنی کا قانونی ذریعہ معلوم نہیں ہے۔ این سی اے نے فرحان جونیجو کے خلاف اصل الزامات کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں لیکن ایف آئی اے کی چارج شیٹ میں اگست2013 میں اس کے خلاف کراچی میں درج کی جانے والی ایف آئی آر کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نے این سی اے کو85 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ بھیجی تھی، اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملزم2009 سے جولائی2012 کے دوران وزارت تجارت میں ڈائریکٹر کی حیثیت سے تقرری کے دوران کرپشن میں ملوث رہا اور یہ بھی الزام عاید کیا گیا ہے کہ اس نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان (ٹڈاپ) کے افسران کی ملی بھگت سے مختلف فرمز کو، جن میں سے بعض کا وجود ہی نہیں تھا، جعلی اور مشکوک برآمدی ڈاکومنٹس پر25 فیصد فریٹ سبسڈی کی منظوری دی اور اس رقم کا بڑا حصہ اپنے فرنٹ مین کے ذریعے خود اپنے اور اپنے سینئرز کیلئے وصول کرتا رہا۔ چارج شیٹ میں ایف آئی اے نے فرحان جونیجو پر ہنڈی کے ذریعے 180سے250 ملین روپے کی منی لانڈرنگ کے ذریعے اپنے اور اپنے اہل خانہ کے نام منتقل کرنے کے الزامات عاید کئے ہیں، اس میں سے زیادہ تر رقم خود اپنے فرحان جونیجو کے اکائونٹ نمبر (18498715201 -0000 -0440-AE67) ہارلنگٹن ہائیز مڈل سیکس برطانیہ میں منتقل کی، سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک دبئی برانچ میں2011 کی پہلی سہہ ماہی میں سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر پرائیویٹ بینکنگ ڈویژن قاسم مجید کے ذریعے کھولا گیا تھا۔ چارج شیٹ میں فرحان جونیجو کی منی ٹریل بھی دی گئی، جس کے مطابق ایکسچینج کمپنی کی وساطت سے مختلف اکائونٹس میں متحدہ عرب امارات کے درہم، امریکی ڈالرز اور پاکستانی روپے کی شکل میں بھاری رقوم جمع کرائی گئیں، ایف آئی اے نے چارج شیٹ میں حنیف کھتری نامی ایک شخص کا نام بھی شامل کیا ہے، جس نے کراچی کے ایک بینک سے بھاری رقوم منتقل کرائیں، ایف آئی اے نے چارج شیٹ میں لکھا ہے کہ اس بات کے واضح ثبوت موجود ہیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ فرحان جونیجو نے سرکاری افسر کے طور پر خدمات انجام دیتے ہوئے کرپشن اور بے ایمانی کے ذریعے بھاری رقوم جمع کیں اور یہ رقوم پاکستان سے دبئی میں اپنے اہل خانہ کے اکائونٹ میں بھیج کر منی لانڈرنگ کا ارتکاب کیا، وہ اور ان کے اہل خانہ پاکستان پینل کوڈ کی مختلف دفعات اور منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ3/4 کے تحت قابل سزا جرم کے مرتکب ہوئے ہیں۔

تازہ ترین