• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی سطح پر مالیاتی شعبےمیں اسلامی بینکاری کا اہم مقام ہے،مفتی رضا حسن

بریڈ فورڈ (محمد رجاسب مغل) اسلام انسانی زندگی کے ہر پہلو اور ہر شعبے میں رہنمائی کرتا ہے اور اطاعت کرنے والوں کو دنیا و آخرت کی کامیابی کا یقین دلاتا ہے جبکہ دوسرے مذاہب انسانی زندگی کے محض بعض شعبوں میں ان کی رہنمائی کرتے ہیں۔ اسلام کی ہدایات کے مطابق مالیاتی شعبے میں اسلامی بینک کاری یا غیر سودی بینک کاری کو دنیا میں اہم مقام حاصل ہے۔ عالمی مالیاتی بحران کے بعد رائج سرمایہ دارانہ بینک کاری نظام کی ناکامی پوری طرح کھل کر سامنے آگئی ہے جس سے نہ صرف مسلمان بلکہ غیر مسلم بھی اسلامی بینک کاری کی طرف راغب ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مرکز اسلامی کے امیر مفتی حسن رضا نے اسلامک بینکنگ کے حوالے سے ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی وسطی اور جنوب مشرقی ایشیا کے علاوہ یورپ میں اسلامی بینک کاری نے غیر معمولی ترقی کی ہے اور گذشتہ دہائی میں اسلامی بینکوں کے سرمایہ میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے اور بہت سارے ترقی یافتہ ممالک نے اسلامی بینک کاری کی شروعات کی جن میں جرمنی برطانیہ، امریکہ، فرانس اور سنگاپور شامل ہیں۔ سابق وزیراعظم گورڈن براؤن نے اپنے وزارت خزانہ کے دور میں اسلامک بینک کاری نظام کو برطانیہ میں کامیابی کا سرچشمہ قرار دیا تھا۔ آج یہ حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے کہ آج جب دوسرے کنونشنل بینک ڈوب رہے ہیں برطانیہ کا اسلامی بینک ملک میں اپنا جال پھیلا رہا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سب مسلمان اس نظام کا حصہ بنیں جس سے نہ صرف اسلامی بینکوں کی معیشت مضبوط ہوگی بلکہ ہم حلال طریقے سے اپنے کاروبار اور نفعوں کو فروغ دے سکیں گے۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر علامہ نور احمد شاہتاز نے ورکشاپ کو خصوصی لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں تقریباً اٹھاون سے زائد ممالک میں اسلامی بینک کاری نظام پر عمل جاری ہے، عالمی سطح پر اسلامی بینک کاری کا سرمایہ امریکی ڈالر سے زیادہ ہوگیا ہے، اسلامی اور روایتی کمرشل بینک کاری میں ظاہری طور پر یکسانیت کی وجہ سے عموماً لوگ اسے ایک جیسا ہی سمجھتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ صرف نام بدلنے سے کیا فرق پڑتا ہے جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے ان دونوں نظاموں میں واضح فرق ہے۔ کمرشل بینکوں میں رائج منافع حاصل کرنے کا نظام سودی ہے جبکہ اسلامی بینکوں میں خرید و فروخت مضاربت شراکت وغیرہ کی سرمایہ کاری کے لئے جائز صورتوں کو اپنایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منظر نامہ میں اسلامی مالیاتی نظام کے حوالے سے دنیا کی تین بڑے ممالک ہیں جن میں ملائیشیا ، بحرین اور متحدہ عرب امارات ہیں جبکہ پاکستان اس حوالے سے پانچویں نمبر پر ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے برطانیہ میں مسلمان اسلامی بینکنگ کی طرف توجہ دیں بالخصوص نوجوان نسل کو اس کی اہمیت اور اہلیت سے آگاہ کریں۔ ہمیں دنیا کے ساتھ چلتے ہوئے اسلامی مالیاتی نظام کو مضبوط کرنے میں کردار ادا کرنا ہوگا۔ ایک مضبوط اسلامی مالیاتی نظام سے ہی دنیا میں مختلف چیلنجز کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے اسلامک بینکنگ کورس ورکشپ میں اسلامی بینک کاری کے حوالے سے بنیادی اصولوں سے آگاہ کیا اور شرکاء کے اس حوالے سے سوالات کے جوابات بھی دئے۔ اس موقع پر مولانا اشتیاق احمد، ابرار حسنی اور دیگر نے بھی خطابات کئے اور اسلامک بینکاری کی اہمیت کی حوالے سے آگاہی فراہم کی اسلامی بیشنک کاری کے حوالے سے تربیتی کورس ورکشاپ میں نوجوان بچوں اور بچیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اوراس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مستقبل میں اسلامی بینکاری کو اپنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔
تازہ ترین