• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

4سال کے دوران ہائی سٹریٹ اور بلڈنگ سوسائٹیز کی3ہزاربینک برانچز بند کردی گئیں

لندن( نیوز ڈیسک) کنزیومر گروپ وچ کی ریسرچ کے مطابق گزشتہ4سال کے دوران ہائی سٹریٹ اوربلڈنگ سوسائٹیز کی کم وبیش3ہزار بینک برانچز بند کی جاچکی ہیں جبکہ رواں سال کے دوران 750برانچز بند کئے جانے کاامکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہر ماہ کم وبیش250کیش پوائنٹ مشینیں بھی غائب ہورہی ہیں۔وچ کی منیجنگ ڈائریکٹر جینی ایلن کا کہناہے کہ جس تیزی سے کیش پوائنٹس اور بینک کی برانچز بند ہورہی ہیںاس سے یہ خدشہ پیداہوگیاہے کہ بہت سے پرانے کھاتیدار بینکاری کی سہولتوں سے استفادے سے محروم ہوجائیں گے، انھوں نے کہا کہ پلاسٹک کارڈز کیش کی جگہ لے سکتی ہیں جو عام طورپر ادائیگیوں کیلئے استعمال کیاجانے والا طریقہ بنتاجارہاہے لیکن کم وبیش2.7ملین ضعیف اور عمر رسیدہ افراد برطانوی شہری عام طورپر کیش پر ہی انحصار کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہمیں اس بات پر تشویش ہے کہ ان میں زیادہ تر لوگ ضعیف العمر اور ایسے ہیں جن کو چلنے پھرنے میں دشواری کاسامنا کرنا پڑتا ہے یا وہ نقل وحرکت سے معذور ہیں۔ایسے لوگ کیش مشینوں کے غائب ہوجانے کے بعد محتاج ہوجائیں گے۔کمپین گروپ پازیٹو منی کے سربراہ ڈیوڈ کلارک کا کہناہے کہ کیش مشینوں کے ریکارڈ شرح سے غائب ہوجانے جن دور دراز علاقے شامل ہیں سے متعلق خبریں تشویشناک ہیں ان کے اس طرح غائب ہوجانے سے پوری کمیونٹی کیش یعنی نقد رقم سے محروم ہوجائے گی۔
تازہ ترین