• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحفظ ناموس رسالت ایکٹ کوچھیڑنےسےنیابحران پیداہوگا‘مجلس ختم نبوت

ملتان(سٹاف رپورٹر)عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت نےخبردارکیاہےکہ تحفظ ناموس رسالت ایکٹ کو چھیڑنے سے نیا بحران پیداہوگا‘سینٹ میں پیش کردہ ترمیمی بل پرشدیدتحفظات ہیں‘بل میں توہین رسالت کا مقدمہ درج کرانیوالےکومکمل کوائف نہ دینے پر سزائے موت کی تجویز قرآن وسنت کےمنافی اورآئین پاکستان کے بھی خلاف ہے‘ ہر آنیوالی حکومت نے بیرونی ایجنڈے کے تحت ناموس رسالت ایکٹ کو غیر مؤثر کرنے کیلئے ناکام اقدامات اٹھائے‘ موجودہ حکومت بھی اس روش پرچل پڑی ہے‘یہ سازشوں کاتسلسل ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دینگے۔عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کےمرکزی امیر مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر‘ مولانا عزیز احمد‘ مولانا ناصر الدین خاکوانی‘ مولانا عزیز الرحمٰن جالندھری‘مولانا اللہ وسایا‘مولانااسماعیل شجاع آبادی‘مولاناعزیزالرحمٰن ثانی‘ مولاناعبدالنعیم نے مشترکہ بیان میںوزیرمملکت برائےخزانہ حماداظہرکی طرف سےسینٹ میں پیش کردہ تحفظ ناموس رسالت ایکٹ295سی میں مجوزہ ترمیمی بل پرشدیدتحفظات کا اظہارکرتے کہاکہ ترمیمی بل قانون ناموس رسالت کو غیر مؤثربنانےکی نئی سازش ہے‘توہین رسالت کیس کے طر یقہ اندراج کومشکل سےمشکل ترین بنانامجرموں کوتحفظ فراہم کرنے اورانہیں سزا سے بچانےکےمترادف ہے‘ توہین رسالت کیس کےمدعی کو مشکل ترین قانونی عمل میں مکمل ثبوت فراہم نہ کرنےپرسزائے موت کی تجویز کاقانون اللہ اوراس کےرسولؐ سے بغاوت اوراسلام وآئین سےکھلی غداری ہے جسے قطعی قبول نہیں کیا جائیگا ‘توہین رسالت کےسینکڑوں کیسز عدالتوںمیں زیرا لتوا ہیں جن پرکارروائی آگےنہیں بڑھائی جارہی‘آج تک نہ تو توہین رسالت قانون پر عملدرآمدکرایاگیااورنہ ہی توہین رسالت کےمرتکب کسی بھی مجرم کوسزائے موت دی گئی جبکہ تحفظ ناموس رسالت ایکٹ کو غیر مؤثر بنا نے کیلئےسازشوں کےنت نئےجال بنے جارہےہیں جو خطرناک ایجنڈاہے‘نئی حکومت حساس اسلامی معاملات چھیڑکراپنےلئے مزیدبحران پیدانہ کرے۔

تازہ ترین