• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آبی وسائل کی قائمہ کمیٹی میں انکشافات،سندھ کے سینیٹرز پریشان

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کے اجلاس میں سندھ کے ممبر ارسا مظہر علی شاہ کے انکشافات نے سندھ کے سینیٹرز کو پریشان کردیا ہے ،سینیٹر مظفر علی شاہ نے کہا کہ سندھ پہلے ہی بہت نقصان اٹھا چکا، ارسا نے انصاف نہ کیاتوزراعت ختم ہوجائےگی ۔

اجلاس کے دوران چیئرمین واپڈا نے کہا کہ ارسا کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں جسے صوبوں میں پانی کی تقسیم کے معاہدے پر اعتراضات ہیں معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے جائے ۔

سینیٹر مظفر علی شاہ نے سوال اٹھایا کہ ارسا نے خریف کی فصل میں سندھ کی مرضی کے خلاف چشمہ جہلم اور تونسہ پنجند لنک کینال کیوں کھولیں؟

ارسا کے ممبر خیبرپختونخوا، رقیب خان نے کہا کہ صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے معاہدے میں کہاں کہا گیا ہے کہ کینالز نہیں کھولی جاسکتیں۔

سینیٹر صابر شاہ نے کہا کہ بھاشا ڈیم بن گیا تو لوگ کالا باغ کو بھول جائیں گے ہمیں بھاشا ڈیم پر توجہ دینا ہوگی ،کریڈٹ لینے کے چکر میں بھاشا ڈیم کو تاخیر کا شکار نہ کیا جائے ۔

بلوچستان کے سینیٹر جان محمد جمالی نے کہا کہ پانی کی قلت کے ستائے ہوئے بلوچستان کے عوام نقل مکانی پر مجبور ہیں ۔

چیئرمین واپڈا نے کہا کہ ارسا کا پانی تقسیم میں کوئی قصور نہیں ،پانی چوری ہوتا ہے،کمیٹی صرف ارسا پر الزام تراشی کرتی ہے ،واپڈا کو براہ راست وزیر اعظم کے ماتحت کر دیں تاکہ بیورو کریٹس کی بجائے واپڈا عوام کو جواب دے۔

تازہ ترین