• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی سٹے باز دنیا بھر میں کرکٹ کیلئے شدید خطرہ، آئی سی سی کا انکشاف

 دبئی (عبدالماجد بھٹی/ نمائندہ خصوصی) انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے اینٹی کرپشن یونٹ کا دنیا بھر میں سٹے بازوں کے خلاف کریک ڈائون جاری ہے۔ آئی سی سی کے کرپشن کے خلاف سنجیدہ اقدامات کے باوجود سٹے باز مافیا سرگرم ہے۔ اس مافیا کے سہولت کار بھارت کے سٹے بازوں کا نیٹ ورک ہے جو دنیا بھر میں ہونے والی پرائیویٹ لیگز کو ہدف بناکر اپنے مقاصد پورے کررہا ہے۔ آئی سی سی نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ ایک سال میں ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں کے چار کپتانوں سمیت مجموعی طور پانچ کپتانوں سے سٹےبازوں نے رابطہ کیا ہے۔ آئی سی سی نے براہ راست پاکستان کے کپتان سرفراز احمد کا نام بتانے سے گریز کیا ہے لیکن جنگ کی تحقیق کے مطابق ان پانچ کپتانوں میں ایک سرفراز احمد بھی ہیں جنہیں گذشتہ سال دبئی میں ایک پاکستانی عرفان انصاری نے پیشکش کی تھی۔ آئی سی سی نے میڈیا بریفنگ میں زمبابوے کے سابق کپتان گریم کریمر کا اعترافی ویڈیو بیان بھی سنایا جس میں وہ پیشکش کے بارے میں بتا رہے تھے۔ آئی سی سی کے جنرل منیجر اینٹی کرپشن یونٹ ایلکس مارشل کا کہنا ہے کہ پچھلے ایک سال کے دوران بک میکرز نے پانچ کپتانوں سے رابطہ کیا جنھوں نے اس بارے میں آئی سی سی کو فوراً رپورٹ کر دی۔ سٹے باز زیادہ تر کپتانوں سے اس لئے رابطہ کرتے ہیں کیوں کہ وہ گرائونڈ میں پورے میچ کو کنٹرول کرتا ہے ۔ آٹھ کھلاڑی ان واقعات میں ملوث پائے گئے جن میں چار سابق کھلاڑی اور پانچ کرکٹ ایڈمنسٹریٹرز بھی شامل ہیں۔ پیر کی صبح دبئی کے آئی سی سی ہیڈ کوارٹر میں ایشیا کپ میں آئے ہوئے پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے ایک سو سے زائد صحافیوں کو مختلف امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ صحافیوں کو آئی سی سی کے انتظامی شعبوں کے سربراہوں نے اپنے اپنے ڈپارٹمنٹ کے بارے میں بریف کیا۔ اس موقع پر آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن اور اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ ایلکس مارشل تمام تر توجہ کا مرکز رہے۔ ایلکس مارشل سابق پولیس افسر ہیں اور37 سال کی ملازمت کرنے کے بعد اب آئی سی سی میں آئے ہیں ، انہوں نے ایک سال کافی مصروف گذارا ہے۔ آئی سی سی نے حکام انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ ایک سال کے دوران سٹے بازی کے32واقعات پر تحقیقات ہوئیں۔ جبکہ23 واقعات رپورٹ ہوئے۔ سرفراز احمد سمیت ٹیسٹ کھیلنے والے چار ملکوں کے کپتانوں نے اسپاٹ فکسنگ واقعات رپورٹ کئے جبکہ ایک کپتان کا تعلق ٹیسٹ کھیلنے والے ملک سے نہیں تھا۔ میڈیا کے کیمرے بند کرکے انہیں سٹے بازوں کے بارے میں ایک ویڈیو بھی دکھائی گئی جس میں زمبابوے کے سابق کپتان گریم کریمر اعتراف کررہے ہیں کہ انہیں کس طرح اپروچ کیا گیا۔ ایک سٹے باز جس کا نام انیل منور بتایا گیا اس کی تصویر دکھائی گئی اور صحافیوں سے کہا گیا کہ اگر آپ اسے جانتے ہیں یا اس کی اصل شہریت اور نام کا علم ہے تو ہمیں بتایا جائے۔ ایلکس مارشل کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں کرپشن کے سلسلے میں بھارتی بک میکرز سب سے نمایاں اور دنیا بھر میں کھیل کے لئے شدید رسک ہیں۔ وہ ٹی ٹوئنٹی کے پرائیویٹ لیگز کو ہدف بناکر اپنے مقاصد کی تکمیل کررہے ہیں۔ بک میکرز کے لیے پورا میچ فکس کرنا ممکن نہیں ہیں لہٰذا وہ یا تو اسپاٹ فکسنگ کرتے ہیں یا میچ کے کسی ایک خاص سیشن پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔ 

تازہ ترین