• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاست میں دلچسپی نہیں، کارروائی کیلئے پاکستان کو منی لانڈرنگ، کرپشن اورد ہشت گردی کیخلاف ٹھوس ثبوت دینا ہوں گے، برطانوی وزیرداخلہ

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا ہے کہ برطانیہ وزیراعظم عمران خان کی نئی حکومت کے ساتھ کام کرنا اور کرپشن و منی لانڈرنگ کی بیخ کنی کیلئے پاکستان کی مدد کرنا چاہتا ہے لیکن اس کیلئے ثبوت ہونا ضروری ہیں اور صرف سیاسی غوغا آرائی پر کوئی توجہ نہیں دی جائے گی۔ رواں ہفتے کے اوائل میں وزیر داخلہ نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران پاکستانی حکام سے کرپشن اور دہشت گردی کی بیخ کنی کیلئے نئی پارٹنرشپ کا اعلان کیا تھا۔ اسلام آباد میں ساجد جاوید نے کہا تھا کہ انصاف اور احتساب کیلئے مل جل کر جدوجہد کریں گے، جس پر پی ٹی آئی کی حکومت نے کہا تھا کہ اس اشتراک سے منی لانڈرنگ کا خاتمہ کرنے میں مدد ملے گی لیکن لندن میں وزیر داخلہ نے متنبہ کیا کہ برطانیہ سے کوئی غیر حقیقی توقعات نہ باندھی جائیں اور منی لانڈرنگ کرنے والے مبینہ کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی مکمل طور پر میرٹ پر اور ثبوت کی بنیا د پر کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں سیاست سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، ہمیں صرف ثبوتوں سے دلچسپی ہے اور ہم ثبوت پر ہی کارروائی کریں گے۔ وزیر داخلہ نے عمران خان کی نئی حکومت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ برطانیہ ان کے ساتھ کام کرنے کی خواہاں ہے۔ انھوں نے کہا تھا کہ ہم پاکستان کی نئی حکومت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم مقاصد کی تکمیل کیلئے سابقہ حکومت کی طرح اس حکومت کے ساتھ بھی قریبی تعاون کرنا چاہتے ہیں۔ ساجد جاوید نے کہا تھا کہ برطانوی حکومت کرپشن سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا چاہتی ہے، تاہم صرف5دن بعد ہی وزیر داخلہ نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ صرف قانونی طریقہ کار ہی پر عمل کیا جائے گا۔ برطانوی حکومت کے ایک ترجمان نے دی نیوز کو بتایا کہ برطانوی حکومت تعمیری انداز میں حکومت پاکستان کے ساتھ کام کرے گی لیکن تمام کارروائیوں میں قانونی طریقہ کار پر عمل کیا جائے گا، برطانوی حکومت پاکستان کے حوالے سے مقدمات میں سیاسی حساسیت سے واقف ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کہ کیا برطانوی حکومت عمران خان کے اس دعوے سے واقف ہے کہ پاکستان سے اربوں پونڈ لوٹ کر برطانیہ میں جمع کئے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ریونیو اور کسٹمز کے حکام ہی یہ فیصلہ کرسکتے ہیں کہ اثاثے قانونی ہیں یا غیر قانونی۔ حکومت کے ترجمان نے کہا کہ مشتبہ منی لانڈرنگ، کرپشن اور ناجائز اثاثوں کی تحقیقات کرنے اور ان کی بازیابی کا ایک مکمل طریقہ کار موجود ہے۔ وزیر داخلہ نے عمران خان کے ساتھ ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نئی شراکت داری کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی بھی شخص انصاف سے بچ نہیں سکتا۔ انھوں نے دہشت گرد گروپوں کی بیخ کنی کیلئے مزید مربوط اقدام پر زور دیا تھا۔

تازہ ترین