• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرسمس سے قبل تھریسامے کو ہٹاکر برطانیہ کو واپس بلندی کی طرف لےجائیں گے، لیبر پارٹی

لندن (نیوز ڈیسک/پی اے) لیبر پارٹی نے کہا ہے کہ کرسمس سے قبل تھریسا مے کو ہٹا کر برطانیہ کو واپس بلندی کی طرف لے جانے کا سفر شروع کریں گے۔ لیبر شیڈو چانسلر جون مکڈونل نے برطانوی اخبار میرر کو اپنے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ لیبر قائد جیرمی کوربن پرامید ہیں کہ وہ مے حکومت کی غریبوں، معذوروں، پبلک سروسز، تعلیم اور ہیلتھ دشمن پالیسیوں سے ہونے والے نقصان کا ازالہ کر کے بحالی کا سفر دوبارہ شروع کر سکیں گے۔ انہوں نے اس کا بھی انکشاف کیا کہ پارٹی 15 برس کا انقلابی پروگرام بنا رہی ہے اور اقتدار میں آ کر ہم ورکروں کو ان کے حقوق دیں گے اور این ایچ ایس، سوشل کیئر اور صنعتوں کی بحالی ہماری پالیسی کا مرکزی نقطہ ہوں گی تاکہ ایک مرتبہ پھر برطانیہ کو رہائش کیلئے قابل رشک ملک بنایا جا سکے، ہم اس کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں اور ہم اگلا الیکشن جیتیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں جتنی جلد ممکن ہو نیا الیکشن چاہتا ہوں، 8 برسوں سے ٹوری حکومت کی ناقص کارکردگی کے بعد عوام اب حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں، ہم انہیں ایک قابل عمل منشور دیں گے، ’’ہم کل اقتدار میں ہوں گے اور میں سمجھتا ہوں کہ ہمارا تیسرا دور بہت زبردست ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آ کر لیبر کے اقدامات سے لوگوں کی جیبوں میں رقم آئے گی، انہیں صحیح معنوں میں زندگی بسر کرنے کیلئے درست تنخواہیں دی جائیں گی، ٹریڈ یونینز کے حقوق بحال کریں گے، نجکاری کا خاتمہ کریں گے اور پبلک سروسز اور انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کریں گے، جس سے مزید ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ میں چاہتا ہوں ٹوری سے اس کا حساب لیا جائے جو اس نے عوام کے ساتھ کیا ہے۔ پی اے کے مطابق لیبر پارٹی کے ارکان اپنی سالانہ کانفرنس میں بریگزٹ کے سوال پر دوبارہ ریفرنڈم کرانے کیلئے ممکنہ طورپر مہم چلانے کے حامی ہیں اور وہ دیگر تمام آپشنز پر کھل کر بحث کریں گے جبکہ پارٹی کی قیادت چاہتی ہے کہ عام انتخابات میں لیبر کی کامیابی کی صورت میں اسے بریگزٹ کے حوالے سے مذاکرات کا موقع دیاجائے جبکہ بعض ارکان چاہتے ہیں کہ پارٹی بریگزٹ کے سوال پر عوامی ووٹ کا مطالبہ کرے۔ دریں اثنا شیڈو چانسلر جان مک ڈونل نےگزشتہ روز بی بی سی کو بتایا کہ اس طرح کا ووٹ برطانیہ کے یورپی یونین میں برقرار رہنے یا علیحدگی کے سوال پر ہونے کے بجائےریفرنڈم بریگزٹ سے متعلق ڈیل کی شرائط پر ہونا چاہئے۔ انھوں نے کہا لیبر 2016 میں ہونے والے ریفرنڈم کااحترام کرتی رہے گی، جس میں 51.9 فیصد برطانوی عوام نے علیحدگی کے حق میں اور 48.1 فیصد نے علیحدگی کی مخالفت میں ووٹ دیئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ اب عام انتخابات کرائے جانے چاہئیں تاکہ لیبر پارٹی یورپی یونین کے ساتھ ایسی ڈیل کرسکے جس سے ملک متحد رہے۔  اطلاعات کے مطابق اتوار کو شیڈو بریگزٹ وزیر کیر سٹارمر اور بعض ٹریڈ یونینز کے اہم رہنمائوں نے کئی گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں کانفرنس میں پیش کی جانے والی تحریک کے مسودے کو حتمی شکل دی۔ اطلاعات کے مطابق اس حتمی مسودے میں کہا گیا ہے کہ اگر عام انتخابات نہیں کرائے جاتے تو پھر لیبر پارٹی کو دیگر تمام آپشنز کی حمایت کرنی چاہئے، جن میں دوبارہ ریفرنڈم شامل ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس میٹنگ میں بریگزٹ سے متعلق مذاکرات میں کنزرویٹو پارٹی کی افراتفری پر مبنی رویئے کی مخالفت اورپارلیمنٹ کی جانب سے ڈیل مسترد کئے جانے کی صورت میں عام انتخابات کا مطالبہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

تازہ ترین