• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرکاری گاڑیاں چھینی اورچھنوائی بھی جاتی ہیں،گرفتار ملزم کے انکشافات

کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی میں اینٹی کار لفٹنگ پولیس کے ہاتھوں گرفتار سرکاری ڈرائیور انور بروہی کی نشاندہی پر پکڑے جانے والے ملزم عطا مینگل نے دوران تفتیش بتایا کہ میں نے انور مینگل کے ساتھ مل کر منصوبہ بنایا تھا کہ گاڑی چھین کر بلوچستان لے جا کر فروخت کر دیں گے لیکن گاڑی چھیننے کا ڈرامہ اس وقت فلاپ ہوگیاجب پولیس نے سرکاری ڈرائیور انور مینگل کو شک کی بنا پر گرفتار کر لیا،انور بروہی کی نشاندہی پر گرفتار عطامینگل نے 2012 سے 2014 کے دوران شہر قائد سے 8 سرکاری گاڑیاں چھین کر بلوچستان لے جا کر فروخت کر دینے کا انکشاف کیا جبکہ حال ہی میں چھینی گئی گاڑی کو بلوچستان لے جانے سے قبل ہی گرفتار ہوگئے،ملزمان نے انکشاف کیا کہ سرکاری گاڑیوں میں ٹریکرنہیں ہوتا اس لیے سرکاری گاڑیاں چھینتے تھے، گرفتار ملزم عطا مینگل کراچی سے متعدد سرکاری گاڑیاں چھین چکا ہے، سچل کے علاقے سے چھینی گئی سرکاری کار ڈرائیور نے خود چھنوائی تھی،انور بروہی سرکاری ادارے میں بطور ڈرائیور ملازمت کرتا تھا،ہم نے منصوبہ بنایا کہ گاڑی خضدار میں فروخت کر کے جھوٹا مقدمہ درج کروادیں گے،اپنے ساتھی کے ہمراہ سچل کے علاقے سے جی پی 5887 چھینی اور فرار ہوگئےاینٹی کار لفٹنگ سیل نے شک کی بنیاد پر انور کو پکڑا تو اس نے سب اگل دیا، انور نے کہا کہ میں گرفتار ہوگیا ہوں تم لوگ گاڑی چھوڑ دو، ہم نے خلیج ہوٹل کے پاس گاڑی چھوڑی اور وہاں سے فرار ہوگئے،میں نے کئی سال تک کراچی سے سرکاری گاڑیاں چھین کر خضدار میں فروخت کیں،جنوری 2012 میں جوہر چورنگی کے قریب سے سفید کلٹس چھینی، فروری 2012 میں جوہر چورنگی سے سفید سرکاری گاڑی چھینی اور فروخت کی، فروری 2012 میں طارق روڈ سے سفید گاڑی چھینی اور بلوچستان میں بیچ دی، اپریل 2013 میں گلشن سے گولڈن سرکاری گاڑی چھینی اور بیچ دی، اس کے علاوہ بھی کراچی سےمتعددسرکاری گاڑیاں چھینیں ملزم عطا مینگل کے دو ساتھی سرکاری ڈرائیور انور اور نصیر زہری پہلے سے گرفتار ہیں۔

تازہ ترین