• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سمندری راستے سے تجارت کے فروغ کیلئے اقدامات کررہے ہیں، خسروبختیار

اسلام آباد ( حنیف خالد) وزیر پلاننگ ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ پاکستان چین کے تعاون سے گوادر پورٹ کو دنیا کی جدید ترین بندرگاہ بناکر سمندری راستے سے عالمی تجارت کو فروغ دینے کےلئے بھر پور اقدامات کر رہا ہے کیونکہ بحیرہ عرب اور نہر سویز عالمی تجارت کے اہم ترین بحری تجارتی روٹس ہیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں بحیرہ عرب اور نہر سویزکے آبی راستوں کے ذریعے بین الاقوامی تجارتی سرگرمیوں کے فروغ میں مصر اور پاکستان کی بند ر گاہوں کی 70سالہ کارکردگی کے سلسلے میں منعقد ہونیوالی دو روزہ عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں پاکستان ، مصر اور عوامی جمہوریہ چین سمیت بحری راستوں سے تجارت کرنے والے کئی دوسرے ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔مخدوم خسروبختیار نے کہا کہ بحیرہ عرب سمندری راستوں سے عالمی تجارت کا مرکز ہے اور70 فیصد عالمی تجارت اس راستے سے ہو رہی ہے جس کو مزید فروغ دینے کےلئے پاکستان اور عوامی جمہوریہ چین نےسی پیک منصوبہ شروع کر کے سمندری راستوں سے عالمی تجارت کو نئی جہت دی ہے جسکی وجہ سے گوادر بندرگاہ سے بحیرہ عرب اور نہر سویزکے راستے عالمی بحری تجارت کو مزید فروغ اور استحکام حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور مصر بی آر آئی ممبران کی حیثیت سے گزشتہ 70 سالوں سے بحری تجارتی راستوں کیساتھ منسلک ہیں ، اب پاک چائنہ راہداری منصوبہ صرف عوامی جمہوریہ چین اور پاکستان کا منصوبہ نہیں رہا بلکہ اس سے جنوبی ایشیاءسمیت پوری دنیا کے ممالک استفادہ کریں گے، اس طرح بی آر آئی اور سی پی ای سی کے ذریعے عالمی تجارت میں مزید وسعت پیدا ہوگی کیونکہ کئی دوسرے ممالک بھی اس میں شرکت کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ساؤتھ ایشیئن سٹریٹجک اسٹیبلیٹی انسٹی ٹیوٹSASSI یونیورسٹی نے70 سالہ پاک ،مصر سفارتی و تجارتی تعلقات کے بارے میں اس تقریب کا اہتمام کر کے دنیا بھر کے تجارتی حلقوں کو بہترین پیغام دینے کا طریقہ اختیار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بحری تجارت کو فروغ دینے کےلئے مزید اقدامات بھی کرے گا اور عوامی جمہوریہ چین کے اشتراک و تعاون سے گوادر بندرگاہ کو پوری دنیا کی بحری تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنایا جائیگا۔

تازہ ترین