• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قیمتیں بڑھنے سے غریب عوام پر زبردست بوجھ پڑے گا،مقررین

اسلام آباد(وقائع نگار،خبر نگار )ایس ڈی پی آئی کے زیر اہتمام پیر کو بجٹ کے حوالے سے سیمینار میں حکومت کی طرف سےمنی بجٹ میں لگائے گئے ٹیکسوں کوعوام کیلئے تباہ کن قرار دیتے ہوئےماہرین نے کہا کہ ٹیکس ، گیس قیمتیں بڑھنے سے غریب عوام پر زبردست بوجھ پڑے گا اورمہنگائی میں اضافہ ہوگا۔سیمینار میں فرحت اللہ بابر ،سینیٹر نعمان وزیر خٹک،ڈاکٹر وقار احمد،شعبان خالد اور ڈاکٹر شمائل دائود آرائیں نے بجٹ کے علاوہ ملک کی اقتصادی صورتحال پر اظہار خیال کیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ ٹیکسوں میں اضافے کا ازسر نو جائزہ لے اور ملک کی معیشت کو ٹھوس بنیادوں پر استوار کرنے کے لئے دو ر رس نتائج کی حامل پالیسی اختیار کرے، پی ٹی آئی کےسینیٹر نعمان وزیر خٹک نے حکومت کی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو تباہ شدہ معیشت ورثے میں ملی ہے اور اس کو درست سمت میں لانے کے لئے موثر اقدامات کئے جارہے ہیں،ماضی کی حکومت نے ملک کو معاشی طور پر شرمناک صورتحال سے دو چار کیا ، پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بجٹ کے موضوع پر کہا کہ گیس سے چلنے والے تندوروں پر روٹی مہنگی ہو جائے گی جبکہ غریب مزید تباہ حال ہو جائے گا۔ وہ لوگ جنہیں یہ خیال تھا کہ پی ٹی آئی اپنا معاشی منصوبہ عمل میں لائے گی انہیں کابینہ کے پہلے اجلاس ہی سے سخت دھچکہ پہنچا جس میں نواز شریف کو ای سی ایل پر ڈالنے کا فیصلہ ہوا بجائے اس کے کہ یہ فیصلہ کیا جاتا کہ ملک کی معیشت کس طرح بہتر ہو سکے گی اور ملک کو ایک فلاحی ریاست بنانے کے وعدے پر عملدرآمد کیا جاتا۔ حکومتی اخراجات جو 5500 ارب روپے ہے اس میں اگر صرف پانچ فیصد کٹوتی کی جاتی تو 250ارب روپے حاصل ہو جاتے اور 90ارب روپے کی ریگولیٹری ڈیوٹیز لگانے کی کوئی ضرورت نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں 225ارب روپے کی کمی کر دی جو کہ اس کے لئے آسان راستہ تھا۔ کرپشن کی رقم کو اراضی کی سرمایہ کاری میں استعمال کرنا سب سے آسان راستہ ہے اور منی بجٹ بجائے کرپشن کو ختم کرنے کے اسے کئی گنا بڑھا دے گا۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کی جانب سے ویلتھ ٹیکس کے خاتمے کے بعد اسے دوبارہ لاگو کرنا بھی ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کے اہداف صرف علاقائی اور عالمی تجارت کو فروغ دینے ہی سے حاصل ہو سکتے ہیں تاہم منی بجٹ میں تجارت کا ذکر ہی نہیں کیا گیا کیونکہ سکیورٹی خدشات کو وجہ بنا کر اصل طاقت تجارت کو جنگ کا ہتھیار سمجھتی ہیں۔ ہم اس سلسلے میں چین کی مثال دیتے ہیں لیکن چین کے ماڈل کی پیروی نہیں کرتے جو کہ یہ ہے کہ تمام تر سیاسی اختلافات کے باوجود چین بھارت کے ساتھ تجارت کر رہا ہے۔خبر نگار کے مطابق جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر وقار احمد نے کہا کہ حکومت ٹیکس نادہندگان کو اپنی جائیداد اور گاڑیاں خریدنے کے لئے اجازت دئیے جانے کے فیصلے پر نظر ثانی کر سکتی ہے۔ حکومت کی طرف سے دی گئی ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ ایک محدود مدت کے لئے ہونی چاہئے۔ ڈاکٹر وقار نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ کے سائز کو کم کرنے کی بجائے حکومت وزارتوں کی تعداد کم کرے اور منسلک محکموں کو ضم کرے،سابق صدر راولپنڈی چیمبر آف کامرس ڈاکٹر شمائل داؤد آرائیں کا کہنا تھا کہ حکومت نے ٹیکس دہندگان کے لئے مزید مشکلات پیدا کر دی ہیں،منی بجٹ میں ٹیکس نا دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لے آنے کے لئے موقع گنوا دیا۔سابق صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس شعبان خالد کا کہنا تھا کہ منی بجٹ بھی گزشتہ بجٹ کی طرح کا ایک بجٹ ہے جو کہ ہماری توقعات کے برعکس ہے۔ اگرچہ حکومت نے تنخواہ دار طبقے کے لئے ٹیکس کی شرح کو کم کرنے کی کوشش کی لیکن ٹیکس بیس میں اضافہ نہیں ہوا۔ صدر راولپنڈی اسلام آباد ٹیکس بار ایسوسی ایشن سید توقیر بخاری کا کہنا تھا کہ اس بجٹ میں ٹیکس دہندگان کے لئے کوئی حوصلہ افزائی یا سہولت نہیں دی گئی۔
تازہ ترین