• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اندرون شہر سے تجاوزات مکمل طور پر ختم کرنے کا حکم

لاہور(خبرنگارخصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے اندرون شہر سے تجاوزات مکمل طور پر ختم کرنے کا حکم دیدیا اور قرار دیا کہ اندرون شہر سے ہر صورت تجاوزات ختم کی جائیں. لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی جس میں اندرون شہر میں تجاوزات کی نشاندہی کی گئی. ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری نے بتایا کہ اندرون شہر فاٹا کی طرح بن چکا ہے. عدالتی حکم پر عمل کرنے کے لیے کچھ وقت دیا جائے. ہائیکورٹ نے باور کرایا کہ ریاست سے زیادہ طاقتور کوئی نہیں ،عدالتی حکم پر عمل کرائیں. لاہور ہائیکورٹ نے 27ستمبر کو عمل درآمد کی رپورٹ طلب کرلی ،سماعت کے دوران جسٹس علی اکبر قریشی والڈ سٹی اتھارٹی کے افسران پر برس پڑے عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ڈی جی صاحب آپ کے افسران فائلیں اٹھاکر آجاتے ہیں لیکن انہیں کچھ پتہ نہیں فوج ظفر موج تو اپنے ساتھ لیکن کارکردگی صفر ہے آئندہ والڈسٹی اتھارٹی کا کوئی آفیسر بغیر تیاری کے پیش ہوا تو کارروائی کریں گے۔عدالت نے اندرون شہر تاریخی عمارتوں کی حفاظت کے لیے کمیٹی کی معاونت کے لیے تین معاون مقرر کرنے کا حکم جاری کر دیاعدالت نے کامل خان ممتاز،اعجاز انور اور انس غازی ایڈووکیٹ کو عدالتی معاون مقرر کردیا عدالت کے روبرو ڈی جی کامران لاشاری نے رپورٹ جمع کروادی جس میں کہا گیا کہ اندرون شہر میں مجموعی طور پر 247تاریخی عمارتیں ہیں۔ 7عمارتوں کی تاریخی حیثیت بہت زیادہ ہے اس پر تعمیرات سے متعلقہ حکام کو روک دیاعدالتی حکم پر مجموعی طور پر اندرون شہر میں 40گھروں کی مرمت مکمل24گھرو ں اور عمارتوں کی مرمت کا کام جاری ہے رپورٹ میں کہا گیا کہ دہلی گیٹ،شیرنوالہ گیٹس سمیت پانچوں تاریخی گیٹس کو اصل حالت میں بحال کیاگیا بھاٹی گیٹ میں علامہ اقبال سمیت اعلی شخصیات کے گھروں کو محفوظ کرلیا گیا۔عدالت نے سماعت 27جولائی تک ملتوی کردی۔
تازہ ترین