• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارشیں، راوی،چناب میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خطرہ نہیں، حکومت

لاہور، پسرور،قلعہ احمدآباد، جامکے چٹھہ (نمائندگان جنگ ) حالیہ بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریائے ستلج، راوی اور چناب میں پانی چھوڑ ے جانے کے بعد تینوں دریائوں اور ملحقہ ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے۔ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق دریائے چناب میں سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں ۔نالہ ڈیک میں اونچے درجے کا سیلاب ،کئی دیہات زیر آب ، فصلیں تباہ، سیلابی پانی روپووالی کے اسکول اور قبرستان میں داخل ہوگیا،بھارت کی طرف سے دریائوں میں پانی چھوڑے جانے اور بالائی علاقوں میں بارشیں ہونے کی وجہ سے دریائے جموں توی میں کنگرہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ سیالکوٹ میں چہور کے مقام پر نالہ ڈیک میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث کئی دیہات زیر آب آگئے ہیں۔نالہ ڈیک کا سیلابی پانی گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول روپووالی اور قبرستان میں داخل ہوگیا ۔نواحی دیہاتوں روپووالی،تنبو،کالووالی سیداں،کالووالی خورد،چک دلارے، واہگہ،کھیرے،جنگی کے،اونچاپہاڑنگ وغیرہ کی ہزاروں ایکڑ اراضی پانی میں زیر آب آگئیں جبکہ اونچا پہاڑنگ کے قریب سڑک میں گہرے شگاف پڑجانے سے ٹریفک کانظام درہم برہم ہوگیا اور آگے دیہاتوں کا رابطہ کٹ گیا جبکہ پانی نشیبی جگہ واقع مکانوں میں داخل ہوگیا دھان ،چارہ اور سبزیات کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم کہیں سے کسی جانی نقصان کی خبر نہیں ملی۔شکر گڑھ میں نالہ بئیں میں طغیانی کے بعد سینکڑوں ایکڑ فصل زیر آب آگئی۔فتح پور نیناں کوٹ روڈ پر پلیہ ٹوٹنے سے رابطہ منقطع ہوگیا، سیلابی پانی موضع پنڈی چکڑا، ننگل، بوراڈلہ کی فصلوں میں داخل ہوگیا جب کہ بوعہ کے مقام پر نالہ ہوڈلہ میں طغیانی ہے۔اسی طرح بالائی علاقوں میں مسلسل بارشوں سے نارووال کے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ، سیلابی صورتحال کے پیش نظر محکمہ انہار نے نالہ اوج اور نالہ ڈیک کے مقام پر فلڈ واچنگ کیمپ قائم کردیے۔
تازہ ترین