• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرکاری ریسٹ ہاؤسز کمرشل بنیادوں پر چلانے کا فیصلہ

وزیراعظم ہاؤس اورگورنر ہاوسز کے بعد سرکاری ریسٹ ہاؤسز کی باری آ گئی ، پنجاب حکومت نے ذرائع آمدن بڑھانے کیلئے تمام سرکاری ریسٹ ہاؤسز کو کمرشل بنیادوں پر چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔

ذرائع پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق سرکاری ریسٹ ہاؤسزبڑی کمپنیوں کوماہانہ اورسالانہ بنیادوں پرلیزکرنےپرغور کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں تمام محکموں کےریسٹ ہاؤسز کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی منظوری کےبعدریسٹ ہاؤسزلیز پردینےکاعمل شروع ہوگا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم ہاوٴس میں نہ رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔ وزیراعظم ہاوٴس اسلام آباد ایک ہزار 96 کنال پر مشتمل ہے اور اس کا سالانہ خرچہ 47 کروڑ روپے ہے، اس لئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم ہاوٴس کو اعلیٰ درجے کی یونیورسٹی بنایا جائے گا اور یہ تعلیمی ادارہ پاکستان میں منفرد ہوگا، جب کہ وزیر اعظم ہاوٴس کے پیچھے زمین پر مزید تعمیرات بھی ہوگی۔ تعلیمی ادارے کاپی سی ون بنے گا۔

علاوہ ازیں گورنر ہاؤس مری کو ہیریٹیج بوتیک ہوٹل بنایا جائے گا، جب کہ پنجاب ہاؤس مری کے حوالے سے پنجاب حکومت تمام اعدادوشمار اکٹھے کر کے اسے ٹوریسٹ ریزورٹ بنائے گی۔

اسی طرح گورنر ہاؤس لاہور کی مال روڈ والی دیوار گرا کر وہاں خوبصورت جنگلہ لگایا جائے گا جس سے اندر کا خوبصورت منظر دکھائی دے گا۔ لاہور میں موجود چنبھا ہاؤس کو گورنر آفس بنا دیا جائے گا، اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس کو ایک فائیو اسٹار ہوٹل بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔

گورنر ہاؤس بلوچستان اور خیبرپختونخوا کو میوزیم میں تبدیل کیا جائے گا جب کہ کراچی کے گورنر ہاؤس کو بھی میوزیم میں تبدیل کرنے کی تجویز ہے۔

تازہ ترین