• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب شریف خاندان کیخلاف ثبوت پیش کرنے میں ناکام،رہائی کا فیصلہ درست ہے،جنگ سروے

بریڈ فورڈ/ ہیلی فیکس/اولڈہم(محمد رجاسب مغل/زاہد انور مرزا/تنویر کھٹانہ)سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف جنہیں دس سال قید کی سزا سنائی گئی تھی دو ماہ اور چند دن جیل میں گزارنے کے بعد اپنی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کے ہمراہ ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں رہائی کے بعد شور اٹھا کہ یہ ایک اور این آر او ہے اور میاں نواز شریف نے حکومت سے ڈیل کی ہے اگرچہ حکومتی ترجمان نے ڈیل کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی عدالتیں آزاد ہیں اور ہم عدالتوں اور ان کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں اس حوالے سے کمیونٹی سے سروے کیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما علامہ راجہ ساجد فراشوی نے کہا کہ نواز شریف کی رہائی کسی ڈیل یا ڈھیل کا نتیجہ نہیں بلکہ ہمیشہ کی طرح اللہ تعالیٰ نے انہیں سرخرو کیا ہے۔ نواز شریف اور مریم نواز کوعدالتیں پہلے بھی کلین چٹ دے چکی ہیں ، ان کے خلاف کرپشن ثابت نہیں ہوئی یہی وجہ ہے کہ ادارے ان کے خلاف کسی قسم کا ثبوت دینے میں ناکام رہے اور جے آئی ٹی کی تمام رپورٹس بھی بے بنیاد ثابت ہوئی۔ ان کے خلاف مقدمات جھوٹ پر مبنی رپورٹ پر بنائے گئے ان کو صرف الیکشن سے دور رکھنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ نے سازش کی تھی۔ پیپلزپارٹی کے رہنما اسد مغل نے کہا ہےکہ ملک کے عدالتی نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، نواز شریف کے خلاف کئے گئے فیصلوں سے دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہوئی، پہلے بغیر کسی کرپشن کے ثبوت کے ان کو احتساب عدالت نے سزا سنائی پھر دوسری عدالت نے ہی اس فیصلے کو معطل کردیا جس سے عوام میں عدالتوں کے حوالے سے تاثر بہت غلط گیا۔انہوں نے کہا کہ جب تک ملک میں انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہوگا اس وقت تک ملک ترقی نہیں کرسکے گا۔ معروف سماجی خاتون نسرین اختر کا کہنا ہے کہ عام آدمی بھی جانتا ہے کہ نواز شریف کو پانامہ کے بجائے اقامہ پر نا اہل کیا گیا پھر نیب کے ذریعے احتساب کی بجائے ان کے خاندان کا استحصال کیا گیا ،اسلام آباد ہائی کورٹ میں ان کی سزا کی معطلی کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں بلکہ نیب کوئی ثبوت تک نہیں پیش کرسکا ۔ مشرف دور میں بھی شریف خاندان کا احتساب ہوا تھا مگر کچھ نہیں ملا اوراب ایک بار پھر وہ سرخرو ہوئے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ ن برطاینہ یوتھ ونگ نارتھ وسیٹ کے صدر اسد بٹ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم پاکستان اور قائد پاکستان مسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف ،مریم نواز شریف اور کپیٹن صفدر کی کسی کے ساتھ کو ئی ڈیل نہیں ہوئی بلکہ عدالت میں ان کے خلاف کو ئی ثبوت پیش نہیں کر سکا،میاں محمد نواز شریف کو الیکشن سے باہر رکھنے کیلئے سازش کے تحت جیل میں رکھا گیا۔قائد مسلم لیگ ن کی رہائی کے علالتی فیصلے کا سب کو احترام کرنا ہوگا ۔پاکستان مسلم لیگ ن یوتھ ونگ برطاینہ کے جنرل سیکرٹری حاجی سیف احمد نے کہا ہے کہ قائد پاکستان مسلم لیگ ن اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی عدالت سے رہائی حق و سچ کی فتح ہے کیونکہ نیب کوئی ثبوت پیش کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔ نیب صرف انتقامی کارروائی کررہا ہے اس کے پاس کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں۔ عدالت نے انتقام پر مبنی فیصلہ معطل کر کے حق کا فیصلہ سنا دیاجس سے کچھ لوگ خوش نہیں ہیں ۔ڈاکٹر جمیل مرزا نے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہئےکہ ایک جماعت کے احتساب سے عوام کو غلط پیغام جائےگا، احتساب سب ہوگا تو ملک بھی ترقی کرے گا،ججوں،جرنیلوں، سیاستدانوں اورہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے سب افراد کا احتساب وقت کی ضرورت ہے ۔پاکستان فیونرل سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری راشد غفور چوہدری نے کہا کہ نواز شریف، مریم نواز اور دیگر کی سزا کی معطلی نیب کی نااہلی کا نتیجہ ہے جو ثبوت پیش نہ کر سکی، یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ آج تک کسی کا بھی احتساب نہیں ہو سکا جس کی وجہ سے کرپشن پروان چڑھتی رہی اور ملک دن بدن کمزور ہوتا رہا، نواز شریف سمیت سب کو احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے۔ مسلم لیگ نواز کے رکن مقصود کاکڑوی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انتقامی سیاست عروج پر ہے۔ میاں نواز شریف کو بغیر ثبوت صرف انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے اس انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا اور جوں ہی انتخابات کا عمل ختم ہوا نیب بھی ثبوت نہ فراہم کر سکی اور عدالت کو بالآخر رہا کرنا پڑا۔ تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ندیم شفیع کا کہنا تھا کہ نواز شریف اگر ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی منی ٹریل دکھا دیں تو تمام سازشوں کا واویلا دم توڑ جائے گا، جیل سے رہائی کسی بڑی ڈیل کا حصہ ہے جس میں کچھ لے کچھ دے کی سیاست پر عمل کرتے ہوئے نوازشریف کوئی فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ثاقب ظفر کا کہنا تھا کہ اگر ڈیل ہوئی تو یہ بہت بدقسمتی ہے کیونکہ عمران خان کا قوم سے کیا گیا وعدہ وفا نہیں ہوسکا۔ عمران نے انتخابات کے دوران وعدہ کیا تھا کہ کرپٹ عناصر کو کڑی سے کڑی سزا ی دلوائیں گے، نیب ثبوت فراہم نہیں کر سکی جس کے باعث عدالت نے تمام ملزمان کی رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔ سہیل مجید کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر کھلے ذہن اور سوچ کے تحت قانونی پہلوؤں پر بھرپور بحث ہونی چاہئے مگر اس کے برعکس ججوں کے خلاف پروپیگنڈہ شروع کر دیا گیا ہے،سچ یہ ہے کہ نیب کوئی بھی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ میاں نواز شریف اور فیملی کے خلاف پچھلا فیصلہ صرف بدنیتی اور انتقام پر مبنی تھا، خوشی ہے کہ حق اور سچ کی فتح ہوئی ہے۔ عدالتوں کا کام ثبوتوں پر انصاف فراہم کرنا ہے۔ عمران یعقوب کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے پاکستان میں ا نصاف اور قانون کا پیمانہ یہ ہے کہ جب فیصلہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے خلاف آئے تو یہ انصاف اور قانون کی فتح ہوتی ہے اور جب عدالتیں ان کو ریلیف دے دیں تو یہ کسی ڈیل یا مفاہمت کا نتیجہ ہوتا ہے۔ ملک میں سیاسی ، سماجی ، معاشی اور قانونی مسائل ، سوالات اور معاملات پر تنقیدی ، تخلیقی اور سنجیدہ بحث و مباحثے کے دروازے بہت حد تک پہلے ہی بند ہو چکے ہیں اور رہی سہی کسر بھی غیر سنجیدہ بحث ، الزامات اور بے ہودہ گفتگو کے ذریعے پوری کی جا تی ہے۔ ہم بحیثیت مجموعی سماج ایک مخصوص ذہنی بیماری میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
تازہ ترین