• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا آگے نکل گئی، ہم پرانے مضامین پڑھ رہے ہیں، پوزیشن ہولڈرز

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت منعقدہ انٹرمیڈیٹ سال دوم سائنس پری انجینئرنگ اور سائنس جنرل گروپ کے سالانہ امتحانات برائےسال2018میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کا کہنا ہے کہ کراچی میں لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے تعلیم متاثر ہو رہی ہے ، آج کے جدید دور میں بھی موم بتی کی روشنی میں پڑ ھ رہے ہیں ،پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی بھی شہر کا بڑا مسئلہ ہے،امتحان میں امتیازی نمبر حاصل کرنے کیلئے کالجز کے باوجود ٹیوشن سینٹر کا سہارا لینا پڑتا ہے، میٹرک اور انٹر کے نصاب میں کافی پرانی چیزوں کو ابھی تک پڑھایا جارہا ہے جبکہ دنیا اِس سے کہیں آگے نکل چکی ہے ۔تعلیمی اداروں میں اردو اور انگریزی دونوں میڈیم ہونے چاہیے تاکہ ہم دونوں زبانوں میں بہتر انداز میں اپنے آپ کو پیش کرسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں پوزیشن ہولڈرز کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کیا ۔ قبل ازیں اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ سال دوم سائنس پری انجینئرنگ اور سائنس جنرل کے سالانہ امتحانات برائے 2018ء کے نتائج کا اعلان کردیا ہے۔سائنس پری انجینئرنگ کے سالانہ امتحانات برائے 2018ء میں بحریہ ماڈل کالج (مجید ایس آر ای) کی حنا خادم بنت خادم حسین رول نمبر 326390 نے 1100 میں سے 997 نمبرز اے ون گریڈ لے کر پہلی پوزیشن حاصل کی، آدم جی گورنمنٹ سائنس کالج کے محمد حمزہ شہاب ولد سرور شہاب رول نمبر 307286 نے 991نمبرز اے ون گریڈ لے کر دوسری پوزیشن جبکہ اسی کالج کے سید محمد علی رضوی ولد سید وقار حسین رضوی رول نمبر 307371 نے 986نمبرز اے ون گریڈ لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔ سائنس جنرل کے سالانہ امتحانات برائے 2018ء میں آدم جی گورنمنٹ سائنس کالج کے مصعب بن جاوید ولد جاوید نسیم نے 1100 میں سے 948 نمبرز اے ون گریڈ لے کر پہلی پوزیشن، ایف جی بوائز انٹرکالج ڈاکٹر دائود پوتہ روڈ کے محمد فہد ولد محمد شہزاد رول نمبر 71079 نے 947 نمبرز اے ون گریڈ لے کر دوسری پوزیشن جبکہ سینٹ لارنس گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی اریبہ آصف بنت آصف اللہ رول نمبر 74071 نے 938نمبرز اے ون گریڈ لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔ سائنس پری انجینئرنگ کے امتحانات میں 33904 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کی جبکہ 33329 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے جس میں سے 14076 امیدوار کامیاب قرار پائے اس طرح کامیابی کا تناسب 42.23 فیصد رہا۔ بعدازاں نمایاں نمبر حاصل کرنے والی انٹر پری انجینئرنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی بحریہ ماڈل کالج کی طالبہ حنا خادم کاکہنا تھا کہ مجھے ریاضی اور کیمسٹری میں زیادہ دلچسپی تھی اِس لیے میں نے انجینئر نگ کے شعبہ کا انتخاب کیاجو بات کالج میں سمجھ نہیں آتی کوچنگ میں جا کر مزید اِن چیزوں کو اچھی طرح سمجھی تھی اِس لیے کوچنگ میری ضرورت تھی۔ دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے آدم جی گورنمنٹ سائنس کالج کے طالبعلم محمد حمزہ کا کہنا تھا کہ کالج میں بڑے تجربہ کار اساتذہ موجود ہیں اپنی کامیابی کا کریڈٹ اساتذہ اور والدین کو دونگا جنہوں نے مجھ پر محنت کی اور ہر طرح سے تعاون کیا۔ علم سید محمد علی رضوی کا کہنا تھاکہ مستقبل میں الیکٹریکل انجینئر بنوں گا۔ باقاعدہ کلاسز ہی کامیابی کی ضمانت ہے ۔ نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے ۔
تازہ ترین