• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی،خرم شیر زمان کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین مسائل کے حل کیلئے ثالثی کی پیشکش

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں حکومت کی جانب سے مالی سال 2018-19 کیلئے پیش کردہ 9 ماہ کے بجٹ پر بحث کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ حکمراں جماعت پیپلز پارٹی کے ممبران نے بجٹ کو عوام دوست اور اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے بجٹ تقاریرمیں حکومتی پالیسیوں اور بعض ترقیاتی منصوبوں کو ہدف تنقید کا نشانہ بنایا۔ تحریک انصاف کے خرم شیرزمان نے وفاقی حکومت اورسندھ حکومت کے مابین متنازع مسائل کے حل کیلئے ثالثی کی پیشکش کردی۔ منگل کوسندھ اسمبلی میں بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایم کیوایم کی رکن رعنا انصار نقوی نے کہا کہ جیلوں میں قیدیوں کی شکایات اسپیکر کے پاس آئی ہیں ، جیلوں میں ایک کمرے میں کئی قیدی ہیں، سیف سٹی پروجیکٹ بنایا گیا لیکن ڈاکو راج بچوں اور عورتوں پر چل رہاہے ، امن وامان کیلئے اتنا پیسہ رکھا گیا بتائیں امن کہاں ہے ؟۔ پی ٹی آئی کے رکن عمر عماری نے صوبائی بجٹ کو الفاظ اور اعداد و شمار کا ہیر پھیر قرار دیا اور کہا کہ اعدادوشمار کی حد تک یہ بجٹ بہترین ہے تاہم زمینی حقائق اور تلخ حقائق بجٹ کے بلکل برعکس ہیں۔ وزیر معدنیات سندھ شبیر بجارانی نے نئے مالی سال کے بجٹ کو عوام کی امنگوں کے عین مطابق قرار دیا اور کہا کہ رواں سال کے صوبائی بجٹ میں ترقیاتی بجٹ میں وفاق کی وجہ سے کٹوتی کی گئی ہے وفاق نے سندھ کواس کے حصے کی پوری رقم ادا نہیں کی ہے۔ پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی نداکھوڑو نے کہا کہ مخالفین سے سندھ کی ترقی ہضم نہیں ہوتی۔
تازہ ترین