• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایسے وقت میں جب پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کو سبوتاژ کرنے کے لئے بھارت ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے اور امریکہ کی سرپرستی میں علاقے کے بعض دوسرے ملکوں کو بھی اس سے دور رکھنے کی کوشش کر رہا ہے، چینی وزیرخارجہ کا خطے کے امن اور ترقی کے مفاد میں یہ اعلان پاکستان کے لئے انتہائی دوستانہ ہے کہ چین سی پیک کے خلاف کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دے گا اور پاکستان اور چین کے تعلقات خراب کرنے کی ہر کوشش ناکام بنا دی جائے گی۔ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بدھ کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کو آگے بڑھانے، دونوں ملکوں میں تجارت کے فروغ اور غربت کے خاتمے کے لئے کوششیں جاری رکھی جائیں گی تاکہ اس کے ثمرات پاکستان کے عوام تک پہنچائے جا سکیں۔ پاکستان کے وزیرخارجہ نے اس موقع پر کہا کہ پاک چین اکنامک کوریڈور ہمارے لئے انتہائی اہم ہے ہم اس کی سکیورٹی یقینی بنانے کے لئے موثر اقدامات کریں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس منصوبے کے ذریعے پاکستان میں روزگار، ترقی اور معیار زندگی میں بہتری کے لئے مواقع پیدا ہوں گےوزیراعظم کے مشیر تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے بھی کہا ہے کہ چین کا ایک اعلیٰ سطحی وفد دونوں ملکوں میںآزاد تجارت کے امکانات پر بات چیت کے لئے 8اکتوبر کو پاکستان آرہا ہے جبکہ حکومت پاکستان کا وفد 4نومبر کو بیجنگ کا دورہ کرے گا جس میں فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو حتمی شکل دی جائے گی، پاکستان اور چین میں اقتصادی و معاشی ترقی کے لئے باہمی تعاون طویل عرصہ سے جاری ہے۔ سی پیک منصوبہ اس تعاون کا نقطہ عروج ہے جس سے نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کو فائدہ پہنچ سکتا ہےلیکن بھارت جو امریکہ کی شہ پر علاقے کا تھانیدار بننے کے لئے اس منصوبے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے گوادر کے علاوہ بلوچستان کے بعض دوسرے علاقوں میں بھی جہاں سی پیک کے تحت ترقیاتی کام ہو رہے ہیں دہشت گردی کی کارروائیوں کو ہوا دے رہا ہے۔گوادر میں چینی انجینئروں پر حملے بھی اس کے منفی عزائم کا شاخسانہ ہیں، چین پاکستان میں بڑی شاہراہوں، ریلوے لائنوں، اعلیٰ گنجائش کی بندرگاہوں، بجلی گھروں اور کثیر المقاصد انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کے لئے تقریباً 60ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے اس سے ملک کی معیشت ترقی کرے گی۔تجارت کو بڑھاوا ملے گا اور روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے، اس وقت جبکہ پاکستان کی معیشت غیر ملکی قرضوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے اور نئی حکومت اقتصادی بحالی کے لئے مختلف اقدامات کر رہی ہے، سی پیک کے تحت ہونے والے کام بنیادی اہمیت کے حامل ہیں جو ہمارے دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتے۔ امریکہ اور چین میں تجارتی جنگ جاری ہے اس میں چین کو نیچا دکھانے اور خاص طور پر خطے میں سٹریٹجک بالادستی کے لئے امریکہ بھارت کو خطے کی بڑی جنگی اور تجارتی قوت بنانا چاہتا ہے اور اس مقصد کے لئے تمام حربے آزما رہا ہے اس سال جولائی میں اسی مقصد کے تحت امریکی وزیر خارجہ پومپیو نے دھمکی دی تھی کہ پاکستان کی معیشت بحال کرنے کے لئے آئی ایم ایف اگر اسے قرضے دیتا ہے تو یہ رقم چینی قرضے ادا کرنے کے لئے استعمال نہیں ہونی چاہئیں جو امریکہ بھارت گٹھ جوڑ کی واضح دلیل ہے لمحہ فکریہ یہ ہے کہ بھارت نے ہمیشہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ افغانستان سے اس کا کوئی جغرافیائی راستہ نہیں مگر افغان خانہ جنگی سے فائدہ اٹھا کر وہ افغانوں کا دوست بننے کا ڈرامہ کر رہا ہے اور امریکہ کا پارٹنر بننا چاہتا ہے۔ اس مقصد کے لئے وہ بلوچستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے جبکہ چین ہر مشکل میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا۔ چین کے اسی دوستانہ کردار کی وجہ سے پاکستان بھی اس کے مفادات کا خیال رکھتا ہے سی پیک اسی دوستی کی علامت ہے۔چینی وزیر خارجہ نے سی پیک کے خلاف سازشیں ناکام بنانے کا اعلان کرکے پاکستانیوں کے دل جیت لئے ہیں۔

تازہ ترین