• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیارے بچو! کیا آپ کو معلوم ہے کہ دوست کون ہوتا ہے؟ اچھا ساتھی اچھا دوست قدرت کا انمول تحفہ ہوتا ہے۔ دوست وہ ہوتا ہے جو آپ کی خامیاں تلاش کرے نہ کہ آپ کے سامنے آپ کی تعریفوں کے پل باندھ دے۔ دوست وہ جو آپ کو اچھے برے کی پہچان کروائے۔ وہ دوست نہیں ہوتا جو آپ کی ایسی شرارت جس سے دوسرے کا نقصان یا دل شکنی ہو اس پر ہنسے اور آپ کا ساتھ دے۔ دیکھنے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسکول اور کالج میں لڑکوں کے علیحدہ علیحدہ گروپس ہوتے ہیں ان میں ایک ٹولہ شرارتی بچوں کا بھی ہوتا ہے۔ یہ نت نئی شرارتیں کرتے رہتے ہیں چاہے کسی کا نقصان یا دل شکنی ہی کیوں نہ ہو۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ آپ شرارت نہ کریں، کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ایسی شرارت نہ کریں جس سے والدین یا اساتذہ ناراض ہوں۔

دوست وہ ہوتا ہے جو آپ کو برے کاموں سے باز رکھے۔ آج کل کے دور میں ایسا دوست ملنا مشکل ہے اور اچھا دوست تلاش کرنا آپ کا کام ہے۔ آپ سب ماشاء اللہ بہت سمجھ دار ہیں۔ اچھے برے کی تمیز رکھتے ہیں، کیونکہ تعلیم حاصل کرنے کا بنیادی مقصد یہی ہوتا ہے کہ آپ کو اچھے برے کی پہچان ہو۔ اب آپ اپنے دوستوں کا جائزہ لیں کہ کون اچھا دوست ہے۔ یاد رکھیں، جو آپ کی نمایاں کامیابی، آپ کی اسکول میں اعلیٰ پوزیشن پر حسد کرتا ہو

وہ آپ کا دوست نہیں۔ شرارت خود کرے اور نام کسی اور کا لگا دے، وہ دوست نہیں۔ اسکول سے بھاگنے کا مشورہ دینے والا دوست نہیں ہوتا۔ اسکول سے چھٹی کے بعد گھر بتائے بغیر کھیلنے لے جائے وہ آپ کا دوست نہیں۔

پتا ہے آپ کو، اچھے سے اچھے دوست بھی بعض اوقات ناراض ہوجاتے ہیں لیکن ایک دوست ایسا بھی ہے جو آپ کی تنہائی کا بہترین ساتھی ہوتا ہے۔ بوریت میں وہی کام آتا ہے۔ وہ آپ سے بے وفائی نہیں کرسکتا۔ آپ جہاں بھی جائیں اس کو ساتھ لے جاسکتے ہیں۔ وہ دوست نہ تو آپ پر بوجھ بنے گا اور نہ یہ کہے گا کہ مجھے بھوک لگی ہے اور نہ ہی آپ سے کسی قسم کی مدد مانگے گا۔ اب تو آپ جان گئے ہوں گے کہ وہ کون سا دوست ہے۔ بہترین ساتھی اور دوست کون ہے۔ جی ہاں بالکل درست، اچھی ’’کتاب‘‘ آپ کا بہترین ساتھی اور بہترین دوست ہے۔

یوں تو بازار میں بے شمار کتابیں دستیاب ہیں لیکن وہی کتاب خریدیں، جس سے آپ کچھ سیکھیں، جس سے آپ کی معلومات میں اضافہ ہو، جس سے آپ کی رہنمائی ہو، نصابی کتابوں سے آپ بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں لیکن دیکھنے میں یہی آیا ہے کہ زیادہ تر طلبہ و طالبات رٹا لگاکر پاس ہوجاتے ہیں، حالانکہ ان نصابی کتابوں کو سمجھنے کی کوشش کی جائے اور امتحانات کے دوران اپنے انداز میں بہتر طور پر لکھا جائے تو زیادہ کارگر ثابت ہوگا۔ یہ تو ہوگئیں نصابی کتابیں، اس کے علاوہ ایسی بھی غیرنصابی کتابیں ہیں جو آپ کے لیے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ یقیناً آپ نے ابتدائی عمر میں جن پریوں اور جادو کی کہانیاں پڑھی ہوں گی، ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ اس کے باوجود آپ دوستوں کو وہ کہانیاں بڑے شوق سے سناتے ہیں، کیوں کہ وہ ذہن میں سمولیتے ہیں۔ اگر آپ نصابی کتابوں کو ذہن میں جگہ دیں تو رٹا لگانے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ ایسی کتابیں جس سے آپ کچھ سیکھیں جو آپ کی رہنمائی کرے ضرور پڑھنی چاہئیں۔

تازہ ترین