• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان آئی ایم ایف کو 6 سے 7 ارب ڈالرز قرضے کی درخواست کرے گا، ذرائع

وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے فوری مذاکرات شروع کیے جا رہے ہیں۔


وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف سے فوری مذاکرات کی منظوری دے دی ہے۔اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملک جس مشکل حالات سے گزر رہا ہے پورے ملک کو ادراک ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ایسا پروگرام لینا چاہتے ہیں جس سے معاشی بحران پر قابو پایا جا سکے، ایسا پروگرام لانا چاہتے ہیں کہ جس کا کمزور طبقے پر کم سے کم اثر پڑے، معاشی بحالی کے لیے ہمارا ہدف صاحب استطاعت لوگ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر جانے والی حکومت نئی حکومت کے لیے معاشی بحران چھوڑ کر گئی، ہر نئی حکومت کے آنے پر معاشی بدحالی کا تسلسل توڑنا چاہتے ہیں اور ہم مستقل بنیادوں پر معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں، ابھی مشکلات برداشت کرلیں گے لیکن ملک کو پاؤں پر کھڑا کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس بحران سے نکلنے کے لیے متبادل راستے اختیار کرنے ہیں اور اس مشکل سے نکلنے کے لیے ایک سے زیادہ ذرائع استعمال کریں گے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی بحالی کے لیے اقتصادی ماہرین کے ساتھ مشاورت کی ہے اور دوست ملکوں سے بھی مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سارے عمل کے لیے 4 سے 6 ہفتوں کا وقت درکار ہوگا اور آئی ایم ایف پروگرام کا دورانیہ 3 سال ہو گا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل اسد عمر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔

تازہ ترین