کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے سے تمام تھانوں میں مقدمات کا اندراج کمپیوٹرائز کردیا جائے گا۔ان کا کہنا ہے کہ اہم اقدام کے ساتھ ہی ایک ہفتے بعد شہریوں کو ہاتھ سے لکھی ہوئی ایف آئی آر فراہم کرنے کا سلسلہ بند کر دیا جائے گا۔
اس بات کا اعلان انہوں نے کراچی کے تمام تھانوں کے کمپیوٹر ڈیٹا انٹری آپریٹرز کے ریفریشر کورس سے خطاب کے دوران کیاجس کے بعد ایک اجلاس بھی منعقد ہوا ۔ اجلاس میں کراچی کے تھانوں کے ڈیٹا انٹری آپریٹرز، کراچی پولیس کے ڈسٹرکٹ اور زونل فوکل پرسنز نےشرکت کی۔
اجلاس سے قبل ڈائریکٹر آئی ٹی مسز تبسم عباسی نے تمام آپریٹرز کو مجموعی پروگرام کے حوالے سے ریفریشر بریفنگ دی۔
ایف آئی آر کمپیوٹرائزڈ کرنے کے پروگرام کے انچارج ایس ایس پی ایسٹ جہانزیب نذیر نے پروگرام کی افادیت کے حوالے سے آپریٹرز کو آگاہی دی۔
ایس ایس پی ایسٹ جہانزیب نذیر نے بحیثیت پروگرام سپروائزر آپریٹرز کو ایک ماہ کا چیلنج ٹائم دیاہے۔ انہیں پنجاب میں ایف آئی آر کمپیوٹرائزڈ کرنے کے کام کا تجربہ ہے اسی بنیاد پر انہیں نگرانی دی گئی۔
ڈاکٹر امیر احمد شیخ کے اعلان کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی ایک ماہ بعد ڈیٹا انٹری آپریٹر کو کارکردگی کی بنیاد پر انعامات سے نوازا جائے گا جبکہ نااہلی پر سزا بھی ملے گی۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے تھانوں سے متعلق تمام رجسٹرز کے بارے میں بھی ڈیٹا آپریٹر سے سوالات کیے۔ان کا کہنا تھا کہ آج کے جدید دور میں دنیا مٹھی میں سمٹ چکی ہے، پولیس اہلکار بھی اس میں اپنا کردار بخوبی ادا کریں۔