• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی کابینہ، کرپشن کی نشاندہی کیلئے آرڈیننس، 10 سال کے قرضوں کی انکوائری کا فیصلہ

اسلام آباد(نمائندہ جنگ‘اے پی پی) حکومت نے پچھلے دس سالوں کے دوران لئے گئے قرضوں کے اخراجات کی انکوائری‘کرپٹ عناصر کی نشاندہی کے نئے قانون وسل بلور پر آرڈیننس لانے اورعوام کو ہیلتھ کارڈ جاری کرنے کا اعلان کیاہے ‘ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے گذشتہ 10سالوں میں لئے گئے بیرونی قرضوں کے آڈٹ،ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) میں ڈالے گئے 3ہزار سے زائد ناموں کا ازسرنوجائزہ لینے،اسٹیل مل ملازمین کو رواں ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی، ائیر وائس مارشل ارشدمحمود ملک کو چیئرمین پی آئی اے،میاں محمد سومرو کو چیئرمین نجکاری کمیشن اورعون عباس کی ایم ڈی پاکستان بیت المال تقرری اوریوریا کھاد خریداری کے لئے پیپرا رول 35 میں نرمی کی منظوری جبکہ کے الیکٹرک کے چینی کمپنی کے ساتھ معاہدے کے جائزہ کے لئے وزیراعظم کے مشیر عبدا لرزاق دائو کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرکے 25اکتوبر تک رپورٹ طلب کی گئی ہے‘ وفاقی کابینہ نے چیئرمین نیب کو ہدایت دی ہے کہ نیب کے ہائی پروفائل کیسز پر کارروائی تیز کی جائے ،ٹیکس ادا نہ کرنے والی سگریٹ ،پینٹ کمپنیوں کے خلاف کریک ڈائون کا فیصلہ کیا ہے ،ا سمگل شدہ موبائل کے استعمال پر رواں سال کے آخر تک پابندی عائد کر دی جائے گی ۔ وہ جمعرات کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدرات کابینہ کے اجلاس کے بعدمیڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو حکم دیا کہ یہ انکوائری کی جائے کہ 10 سالوں میں لیا گیا قرضہ کہاں خرچ کیا گیا‘فواد چوہدری نے کہا کہ ہمیں ایسا گھر ملا ہے جسے ڈاکوئوں نے لوٹ لیا ہے‘اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر کو بلایا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن لیڈر کو بلانے کیلئے پروڈکشن آڈر بھی جاری کر دیا ہے حالانکہ ریمانڈ کے بعد مجرم کا پروڈکشن آڈر جاری نہیں کیا جانا چاہئے‘ آج کے معاشی حالات کی ذمہ دار اپوزیشن ہے‘ میں ان کی جرأت پر حیران ہوں کہ وہ رات کو ٹی ٹاک شو میں بیٹھ کر باتیں کرتے ہیں‘انہوں نے کہا کہ میں قومی اسمبلی میں قرارداد جمع کرا رہا ہوں کہ جس طرح انتخابی دھاندلی کیلئے پارلیمانی کمیشن بنایا گیا ہے اسی طرح10سال کی معاشی حالت کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیشن بنایا جائے جو ذمہ داروں کا تعین کرے‘ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا منصوبہ38ارب کی بجائے100ارب روپے میں مکمل ہوا۔ اس منصوبے کا پرفارمنس آڈٹ کرایا جائے گا۔

تازہ ترین