• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ن لیگی ارکان کا پارلیمنٹ کے سامنے علامتی اجلاس، پیپلز پارٹی،اے این پی او رنیشنل پارٹی غیرحاضر

اسلام آباد (جنگ نیوز؍مانیٹرنگ سیل) پاکستان مسلم لیگ (ن) سمیت اپوزیشن میں موجود دیگر پارلیمانی پارٹیز کے رہنماؤں نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف احتجاجاً قومی اسمبلی کے باہر علامتی ایوان لگایا، جس میں مشترکہ طور پر 7 قرار دادیں منظور کی گئیں۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی، اے این پی اور نیشنل پارٹی غیر حاضر رہی۔ قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر ایاز صادق نے ‘احتجاجی ایوان’ کے اجلاس کی صدارت کی، جس میں شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف توجہ دلاؤ ٹونس پیش کیا گیا۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر اپوزیش جماعتوں کے ارکان جمع ہوئے جنہوں نے حکومت مخالف بینرز اٹھا رکھے تھے۔ پارلیمنٹ کے باہر فرضی ایوان میں پیش کردہ قرارداد میں 54 دنوں میں 28 سو ارب روپے کا نقصان پہنچانے، حکومت کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو متنازع بنانے، عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی کڑی شرائط مان کر قرض لینے سمیت دیگر کی مذمت کی گئی۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے نیب کی جانب سے شہباز شریف کے خلاف کیس کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ شہباز شریف پر رقم لینے کا کوئی الزام نہیں۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ احتجاج کی شنوائی نہ ہوئی تو احتجاج آگے بڑھے گا۔ سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو جنرل الیکشن کے لیے کال کوٹھری میں ڈالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جیلیں ختم ہو جائیں گی مگر لوگ ختم نہیں ہوں گے۔

تازہ ترین