• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کے بعد احتجاج بے معنی ، تجزیہ کار

کراچی(جنگ نیوز) ن لیگ کی پنجاب میں بیوروکریسی کے اندر گہری جڑیں ہیں ،تحریک انصاف حکومت سے باہر تھی تو انہیں اصولی لوگ پسند آتے تھے، پی ٹی آئی بلدیاتی انتخابات سے قبل پولیس کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے، شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کے بعد ن لیگ کا احتجاج بے معنی ہے، شہباز شریف کی گرفتاری پر پیپلزپارٹی ن لیگ کے ساتھ احتجاج میں شامل نہیں ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار مظہر عباس، امتیاز عالم، شہزاد چوہدری، حفیظ اللہ نیازی، ارشاد بھٹی اور بابر ستار نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان ابصاء کومل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پہلے سوال حکومتی پالیسی پرعمل کرو یا پھر گھر جاؤ، کیا وفاقی وزیراطلاعات کا بیان اداروں میں سیاسی مداخلت کے مترادف ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے امتیازعالم نے کہا کہ بیوروکریسی کو حکومتی پالیسی پر تو یقیناعمل کرناچاہئے لیکن حکومتی ارکان آئی جی یا چیف سیکرٹری سے جو کام کروانا چاہتے ہیں وہ ٹھیک نہیں ہے، شہزاد چوہدری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو خیبرپختونخوا اور پنجاب کے فرق کو سمجھنا ہوگا، ن لیگ کی پنجاب میں بیوروکریسی کے اندر گہری جڑیں ہیں بیورو کریسی سے متعلق بیان مداخلت کے مترادف ہے۔ مظہر عباس نے کہا کہ عمران خان پنجاب پولیس کو غیرسیاسی بنانا چاہتے ہیں تو صرف پولیس آرڈر 2002ء کے پبلک سیفٹی کمیشن اور شکایتی کمیشن بنادیں، پی ٹی آئی کا ہدف ضمنی انتخابات نہیں مقامی حکومت کے انتخابات ہیں، وہ بلد یا تی انتخابات سے قبل پولیس کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔ ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کا بیان اداروں میں سیاسی مداخلت ہے، عمران خان نے اقتدار میں آکر اسی کرپٹ بیوروکریسی کو اہم عہدے دید یئے جن پر الزا م لگاتے تھے۔بابر ستار نے کہا کہ بیورو کریسی غیرقانونی احکامات ماننے کی پابند نہیں ہے، ۔ دوسر ے سوال شہباز شریف کی گرفتاری پر ن لیگ کا پارلیمنٹ کے باہر احتجاج ، پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی عدم شمولیت، کیامستقبل میں اپوزیشن ایک ساتھ مل کر شہباز شریف کی گرفتاری کے معاملہ پرا حتجاج کرے گی؟ کا جواب دیتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ ن لیگ کا احتجاج بے معنی ہے، شہبازشریف کی گرفتاری پر احتجاج میں اپوز یشن شامل نہیں ہوگی، ان کو اپنے خلاف الزامات پر قانونی جنگ لڑنی چاہئے۔امتیازعالم کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی گرفتاری نیب قوانین سے متصادم ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی پہلے کی نسبت موقف میں ایک دوسرے کے قریب آگئی ہے جس کااظہار ضمنی انتخابات میں ہوگا۔

تازہ ترین