• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس شوکت کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش پر مبنی رپورٹ جاری

سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کی سفارشات پر مبنی رپورٹ جاری کردی۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے شوکت عزیز صدیقی کے جواب کو غیرتسلی بخش قرار دیتےہوئے مستردکر دیا۔

سپریم جوڈیشل کونسل کی شوکت عزیز صدیقی کو بطور جج اسلام آباد ہائیکورٹ ہٹانے کی رپورٹ اور سفارشات 39 صفحات پر مشتمل ہیں جنہیں سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تحریرکیا۔

رپورٹ کے مطابق 31جولائی کو جسٹس صدیقی کو شو کاز نوٹس جاری کیا گیاجس پر انہوں نے15 اگست کو جواب جمع کرایا ۔

اپنے جواب میں انہوں نے کہیں بھی تقریر کے مندرجات سے انکار نہیں کیا اور کہا کہ ان کے خلاف شکایت کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا ، بار کو اعتماد میں لینا ان کی ذمہ داری تھی ۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس شوکت صدیقی کےموقف کو مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ پبلک میٹنگ میں اداروں پر الزام تراشی ججز کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

کونسل نے انہیں آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت ملازمت سے برخاست کرنے کی سفارش کی تھی۔

تازہ ترین