• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ہفتے کو لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گزشتہ کچھ عرصہ کے دوران داخلی اور خارجی سطح پر اٹھنے والے سوالات اور مسائل سے متعلق بھرپور انداز میں اظہارِ خیال کیا جس سے بہت سے معاملات میں فوجی قیادت کی سوچ واضح ہوئی۔ ان کی یہ صراحت کہ فوج جمہوریت ہی کو آگے بڑھنے کا راستہ اور مسائل کا واحد حل سمجھتی ہے اور جمہوریت کے تسلسل کو یقینی بنانے کیلئے انتہائی حد تک جانے کا عزم رکھتی ہے، ہر باشعور پاکستانی کیلئے باعث اطمینان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جمہوری نظام کی بدولت ن لیگ نے حکومت کی، اب تحریک انصاف کر رہی ہے اور مستقبل میں کوئی اور کرے گا۔ ایک سوال پر اُن کا یہ اعتراف کہ ن لیگ کی حکومت نے ہماری ہر ضرورت پر توجہ دی، عسکریت پسندوں کیخلاف آپریشن کی منظوری دی اور سرحدیں محفوظ بنانے کیلئے مکمل تعاون کیا، بہت سی بدگمانیوں کے ازالے کا سبب بن سکتا ہے۔ ملک میں جاری احتساب اور کرپشن کے خلاف مہم کے حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ اس سے فوج کا کوئی تعلق نہیں۔ احتساب کیلئے فوج کا اپنا میکانزم ہے، جو سب سے قوی اور سخت ہے اور جس سے کوئی ماورا نہیں۔ بھارتی سرجیکل اسٹرائیک دعوے کی قلعی انہوں نے ان الفاظ میں کھولی کہ یہ دعویٰ دیو مالائی کہانی جیسا ہے۔ انہوں نے دشمن ہی نہیں پوری دنیا کو اس حقیقت کا احساس دلایا کہ پاکستان بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا جواب دس منٹ میں دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہم نے دہشت گردی کیخلاف مثالی کامیابی حاصل کی ہے۔ اس جنگ میں معاشرے کے ہر طبقے نے اپنی بساط کے مطابق حصہ لیا ہے۔ پاکستان میں امن و استحکام کیلئے 76ہزار جانیں دی گئی ہیں۔ مغربی میڈیا ارادی طور پر پاکستان کے مثبت تشخص کو چھپاتا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا پاکستان کو داخلی و خارجی سطح پر درپیش چیلنجوں کے متعلق اظہار خیال حقائق کے عین مطابق ہے۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ تمام ریاستی ادارے مکمل ہم آہنگی سے آگے بڑھیں تاکہ وطن عزیز ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔

تازہ ترین