• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب کے مختلف اضلاع میں خسرہ سے بچاؤ پروگرام کے تحت 15سے 27اکتوبر تک جاری رہنے والی بارہ روزہ مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے؛ تاہم اس موذی مرض سے بچاؤ کی اس مہم کو نہ صرف مکمل طور پر پورے پنجاب بلکہ ملک کے کونے کونے تک پھیلانے کی ضرورت ہے۔ مہم کے تحت چھ ماہ سے سات سال تک کی عمر کے بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے مفت لگائے جائیں گے۔ خسرہ چھوت کی بیماریوں میں انتہائی سرعت کے ساتھ پھیلنے والی بیماری ہے جس کا دورانیہ عموماً ایک ہفتہ رہتا ہے اور یہ زیادہ تر 12سال کی عمر تک کے بچوں میں 75سے 90فیصد تک لاحق ہوتی ہے لیکن عمر کے کسی بھی حصے میں اس کا لاحق ہونا خارج از امکان نہیں۔ اس بیماری کا وائرس جب متحرک ہوتا ہے تو دیکھتے ہی دیکھتے پورے کنبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے، تاہم دنیا بھر میں ورلڈ ہیلتھ پروگرام کے تحت خسرے سے بچاؤ کی ویکسین عام ہے۔ پاکستان میں بھی خسرے کو ویکسینیشن کے ذریعے ہی کنٹرول کیا جاتا ہے جبکہ اس کا وائرس زیادہ تر معتدل اور گرم آب و ہوا والے علاقوں میں زیادہ متحرک ہوتا ہے۔ پاکستان میں چار موسموں کی بنا پر سال بھر میں یہ کسی نہ کسی علاقے میں حملہ آور رہتا ہے جس کے لئے ضروری ہے کہ موسم کے آنے سے پہلے ہی اس سے بچاؤ کے لئے حفاظتی ٹیکوں کی مہم مکمل کر لی جائے۔ آئین میں ہونے والی اٹھارہویں ترمیم کے بعد صحت عامہ کے محکمے چونکہ بنیادی طور پر صوبوں کے پاس ہیں جس کی رو سے ضلعی سطحوں پر کام کرنے والے صحت کے محکمے اس بات کے پابند ہیں کہ خسرے سمیت جملہ وبائی امراض سے بچاؤ کی ویکسین بروقت عوام الناس کو بہم پہنچائی جائے۔ اس رو سے ان محکموں کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ والدین میں خسرے سمیت تمام وبائی اور متعدی امراض اور ان سے بچاؤ کا شعور عام کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ مربوط پروگرام کے تحت ملک بھر میں قریہ قریہ چھ ماہ سے سات سال کی عمر کے بچوں کو خسرے سے بچاؤ کے ٹیکے بروقت لگالئے جائیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین