• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صحافی کی گمشدگی، پابندیاں عائد کی گئیں تو جوابی کارروائی ہوگی، سعودی عرب

ریاض (جنگ نیوز) سعودی عرب نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے خلاف ’دھمکیوں‘ کا بھرپور جواب دے گا۔ گزشتہ روز صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر ریاض پر سعودی صحافی خاشقجی کا قتل ثابت ہوا تو اسے ’سنگین سزا‘ دی جائے گی۔ سعودی عرب نے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کی وجہ سے اس پر کسی بھی قسم کی پابندیاں عائد کی گئیں تو وہ جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔ ریاض حکومت نے صدر ٹرمپ کا نام لیے بغیر جاری کردہ ایک بیان میں کہا، ’’سلطنت ہر قسم کی دھمکیوں اور معاشی پابندیوں، سیاسی دباؤ یا غلط الزامات کی تکرار کے ذریعے سلطنت کو سبوتاژ کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتی ہے۔‘‘ دوسری جانب جمال خاشقجی کی گمشدگی کے بعد بین الاقوامی برادری کے ساتھ کشیدہ ہوتے ہوئے تعلقات کے باعث اتوار کو سعودی عرب کی سٹاک مارکیٹ میں شدید مندی کا رجحان رہا۔تقریبا دو گھنٹے کی تجارت کے انڈیکس سات فیصد تک گر گیا جو دسمبر 2014 کے بعد سب سے بڑی گراوٹ ہے، جب تیل کی قیمتیں گر رہی تھیں۔خطے کی سب سے بڑی تیل کی کمپنی سعودی بیسکس انڈسٹریز کی حصص میں 7.9 فیصد تک کمی دیکھی گئی۔سعودی حکام اس الزام کی تردید کرتے ہیں صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کیا گیا ہے۔امریکی سینیٹ میں یہ معاملہ اٹھایا گیا ہے کہ اگر یہ الزامات درست ثابت ہوتے ہیں تو کہ پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔ صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر یہ ثابت ہوا کہ سعودی عرب کا ہاتھ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے موت میں ہے تو وہ اسے ʼسخت سزا دے گا تاہم انھوں نے یہ نہیں کہا کہ امریکہ سعودی عرب کے ساتھ کیے جانے والے بڑے فوجی معاہدے منسوخ کر دے گا۔ خیال رہے کہ صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو شادی کے دستاویزات لینے کے لیے استنبول میں واقع اپنے ملک کے سفارت خانے گئے اور ترکی کی پولیس کے مطابق وہ وہاں سے پھر واپس نہیں نکلے۔استنبول میں حکام کا کہنا ہے کہ سفارتخانے کی چاردیواری میں انھیں مبینہ طور پر قتل کر دیا گیا لیکن سعودی حکومت ان الزامات کی تردید کرے ہؤیے کہتا ہے کہ صحافی خاشقجی سفارتخانے سے نکل گئے تھے۔

تازہ ترین