• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہاتھ دھونے کا عالمی دن (گلوبل ہینڈ واشنگ ڈے) آج منایا جارہا ہے۔

عالمی سطح پر یہ دن منانے کا مقصدلوگوں میں ہاتھ نا دھونے کے سبب جنم لینے والے بیماروں سے آگاہ کرنا ہے اور یہ بتانا ہے کہ ہاتھ دھونا کیوں ضروری ہے۔

دنیا بھر میں سالانہ لاکھوں افراد بیکٹریا سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے متاثر ہوتے ہیں جسے دیکھتے ہوئے عالمی ادار ہ صحت اور یونیسیف نے 15 اکتوبر 2008 میں پہلی دفعہ ہاتھ دھونے کا عالمی دن منانے کا اعلان کیاتھا۔

اس کے بعد سے ہر سال 15 اکتوبر کو یہ دن منایا جاتا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق صابن سے ہاتھ دھونے سے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں دست و اسہال کی بیماری کی شرح 50 فیصد جبکہ سانس کے ذریعے انفکیشن کی شرح 25 فیصد تک کم کی جاسکتی ہے۔

ہاتھ دھونا کیوں ضروری:

ہاتھ دھونا جراثیم سے نمٹنےاور ان سےمحفوظ رہنے کا پہلا اور سب سے آسان طریقہ ہے ۔نا صرف پانی سے ہاتھ دھونا کافی ہےبلکہ صابن کا استعمال بھی ضروری ہے۔

ماہرین کے مطابق صابن کے ساتھ اچھی طرح ہاتھ دھونے سے اسہال کا خطرہ 30سے 50فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

جراثیم زیادہ تر کھانے پینے کے دوران انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیںجبکہ ہاتھ، پیر اور منہ کے امراض ،جلدی انفیکشن،ہیپاٹائٹس اے، پیٹ کے امراض بھی ہاتھ نہ دھونے کی عادت کی وجہ سے ہمیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔

اسلامی معاشرے میں صفائی کی بہت اہمیت ہے اور اسے نصف ایمان کہا جاتا ہے بلکہ سائنسی نقطہ نظر سے بھی ہاتھوں کی صفائی پر بہت زور دیا گیا ہے۔

اس موقع پر دنیا بھر میں مختلف سرکاری و غیر سرکاری این جی اوز کے زیر اہتمام خصوصی واکس، سیمینارز ،کانفرنسز اور دیگر تقریبات کا اہتمام بھی کیا جائیگا جن میں ہاتھ نہ دھونے کے نقصانات سے لوگوں کو آگاہ کرتے ہوئے اس جانب راغب کیا جائے گا۔

تازہ ترین
تازہ ترین