چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز کے اجراء میں مشکلات سے متعلق کیس میں یو این ڈی پی کے پاکستان کے حوالے سے ریمارکس کو آرڈر کا حصہ بناتے ہوئے ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا۔
خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز کے اجراء میں مشکلات سےمتعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نےکی۔
عدالت کی قائم کردہ کمیٹی کے سربراہ سی ای او پنجاب سوشل ویلفیئر پروٹیکشن اتھارٹی ڈاکٹر سہیل انور نے رپورٹ عدالت میں پیش کر دی ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کمیٹی نے بہت اچھا کام کیا ہے، رپورٹ کو باقی صوبائی حکومتوں کو بھی بھجوایا جائے، ڈاکٹر سہیل نے عدالت کو بتایا کہ یو این ڈی پی نے پاکستان کے اقدامات کو بہت سراہا ہے۔
یو این ڈی پی کے مطابق پاکستان دنیا کے ان 9 ممالک میں شامل ہے جنہوں نے ازخود خواجہ سراؤں کی بہتری کےلیے قوانین بنائے، یو این ڈی پی نے قرار دیا ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس نے خواجہ سراؤں کی ویلفیئر پالیسی بنائی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کمیٹی کی رپورٹ پر باقی صوبوں کو بھی عمل کرنا چاہیے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ شناختی کارڈز کے اجراء کا کام شروع ہوچکا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا عدالت اس حوالے سے حکم جاری کرے گی،لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی رپورٹ کو آرڈر کا حصہ بنایا جائے گا، صوبائی حکومتیں اس معاملے پر کام جاری رکھیں، عدالت نے یو این ڈی پی کے پاکستان کے حوالے سے ریمارکس کو بھی آرڈر کا حصہ بنا تے ہوئے ازخود نوٹس نمٹا دیا۔