• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوکنگ آئل کے بار بار استعمال کے نقصانات

ہر گھر کے کچن میں کوکنگ آئل لازمی موجود ہوتا ہے، اگر کھانے پکانے کا اہم اور بنیادی جزو ’کوکنگ آئل‘ کو کہا جائے تو غلط نہ ہوگا لیکن جہاں کوکنگ آئل کے بے شمار فوائد ہیں وہیں اس کے نقصانات بھی ہیں، اور خصوصاً استعمال شدہ کوکنگ آئل کا دوبارہ استعمال صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔

ہمارے یہاں استعمال شدہ کوکنگ آئل کو دوبارہ استعمال کرنا بہت معمولی سمجھا جاتاہے۔ نا صرف بازاروں، سموسے اور آلو کے چپس والے کے بلکہ گھروں میں بھی استعمال شدہ آئل کا استعمال بار بارہوتا ہے اور کئی کئی دن تک اسے استعمال میں لایا جاتا ہے۔ کوکنگ آئل کے بار بار استعمال کے نقصانات:

ایک ہی آئل میں بار بار ڈیپ فرائی کرنے کا نقصان: استعمال شدہ کوکنگ آئل کا بار بار استعمال آئل میں بڑی تعداد میں آزاد زرات پیدا کردیتا ہے۔ یہ آداز زرات انسانی جسم میں جاکر خون کے ساتھ مل جاتے ہیں جو کہ کئی خطرناک بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ جن میں کینسر اور کولیسٹرول شامل ہے۔ اس کے علاوہ آزاد زرات شریانوں میں رکاوٹ کا باعث بھی بنتے ہیں جس سے سانس کی تکلیف ہوتی ہے۔

بار بار آئل کے استعمال سے ہونے والی دیگر بیماریاں: استعمال شدہ کوکنگ آئل کو ایک سے زائد مرتبہ استعمال کرنے سے انسانی جسم میں کئی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں ان میں معدے میں تیزابیت، دل کی بیماری، دماغی امراض، چلنے میں لڑکھڑاہٹ کی بیماری اور گلے کی بیماریاں شامل ہیں۔

استعمال شدہ آئل کتنی مرتبہ استعمال کیا جاسکتا ہے: ماہرین صحت کے مطابق ڈیپ فرائی کے لیے استعمال ہوا آئل ایک سے زائد مرتبہ استعمال کرنا صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ لیکن کچھ معاملوں میں اس کا استعمال دوبارہ کیا جاسکتا ہے جیسے کہ کوکنگ آئل کس کمپنی کا ہے، کس طرح کا آئل استعمال کیا جارہا ہے، کتنی دیر اس آئل کو گرم کیا گیا، یہ آئل ڈیپ فرائی کے لیے استعمال ہوا ہے یا صرف فرائی کے لیے اور کس طرح کا کھانا اس میں فرائی ہوا ہے۔ ان تمام باتوں کو مدد نظر رکھتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کیا جاتا ہے کہ آئل کا استعمال دوبارہ ہوسکتا ہےیا نہیں۔

کیسے معلوم ہو کہ آئل قابل استعمال نہیں ہے:استعمال شدہ آئل کو اگر دوبارہ استعمال کرنا ہے تو ان باتوں کا خیال رکھا جائے کہ آئل کے استعمال کے بعداسے ٹھنڈا ہونےکے لیے رکھ دیا جائے پھر اسے ایک ہوا بستہ (ائیر ٹائٹ) ڈبے میں رکھ دیں اور پھر کچھ دن کے بعد اس آئل کا استعمال کریں تو یہ انسانی جسم کو نقصان پہنچانے سے روک سکتا ہے۔

آئل کو دوبارہ استعمال کرنے سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ آئل کا رنگ کیسا ہے اور اس میں کتنا گاڑھاپن ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر آئل کا رنگ پہلے سے گہرا ہوگیا ہے اور وہ پہلے سے زیادہ گاڑھا ہے تو اس کا مطلب آئل استعمال کے قابل نہیںہے اسے فوراً پھینک دینا بہتر ہے۔

آئل کو گرم کرتے وقت اگر اس میں معمول سے زیادہ دھواں بنے تو مطلب یہ بھی اب قابل استعمال نہیں ہے اور اس کا استعمال صحت کے لیےانتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

آئل کی مختلف اقسام: آئل کی کئی مختلف اقسام ہیں، کچھ آئل ایسے ہیں جن میں ’smoke point‘ زیادہ ہوتا ہے اس قسم کے آئل کے سالمے بہت زیادہ درجہ حرارت پر بھی نہیں ٹوٹتے اس لیے انہیں خاص ڈیپ فرائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ان میں سن فلور آئل، سویا بین، سرسوں کا آئل اور کنولا آئل شامل ہے۔ کچھ آئل ایسے ہوتے ہیں جن کا ’smoke point‘ کم ہوتا ہے، ایسے آئل کے سالمے کم درجہ حرارت پر بھ ٹوٹ جاتے ہیں اور انہیں فرائی کے لیے استعمال نہیں کیا جاتا۔ ان میں زیتون کا تیل شامل ہے۔

تازہ ترین