• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آف شور دولت پر ٹیکس چوری روکنےکے یورپی یونین رولز میں لوپ ہولز کا انکشاف

لندن (جنگ نیوز ) کمپنیز اور لوگوں کے اپنی آف شور دولت کو چھپانے کو مشکل تر بنانے کیلئے یورپی یونین کے اینٹی ٹیکس ایویژن رولز میں لوپ ہولز کا انکشاف ہوا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اب بھی یورپی ملکوں کی کمپنیز اور یورپی عوام اپنے غیر ملکی اکائونٹس کو ٹیکس حکام سے خفیہ رکھ سکتے ہیں۔ 2017 میں کامن رپورٹنگ سٹینڈرڈز متعارف کرائے جانے کے بعد یورپی یونین کے ملکوں نے اوورسیز ریذیڈنٹس کے اکائونٹس کے بارے میں فنانشل معلومات کا تبادلہ کیا ہے جوکہ ٹیکس چوری روکنے کیلئے ڈیزائن کئے گئے ہیں۔ آف شور ہولڈنگز کی معلومات اس ملک کو بھیجی جاتی ہیں، اکائونٹ ہولڈر جہاں کا رجسٹرڈ ریذیڈنٹ ہوتا ہے۔ جہاں حکام یہ پتہ لگاتے ہیں کہ اس رقم پر مکمل طریقے سے ٹیکس ادا کیا گیا ہے۔ یہ معلومات لو ٹیکس جو ریڈکشنز مثال کے طور پر کے مین آئزلینڈ سے بھی شیئر کی جاتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ دولت مند افراد کمپنیز اور انویسٹرز رولز میں موجود ان لوپ ہولز سے فائدہ اٹھا کر اپنی رقم کو ٹیکس حکام سے چھپا سکتے ہیں۔ یورپین گرین پارٹی کی رپورٹ کے مطابق ایک مسئلہ یہ ہے کہ اس ایکسر سائز میں تمام رکن ممالک حصہ نہیں لیتے۔ امریکہ ایک اہم پارٹنر ہے، جو اس میں موجود نہیں ہے، تاہم اس نے جزوی معلومات فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ آسٹریا اور بلغاریہ کو امریکہ سے کوئی معلومات نہیں ملتی ہیں۔ جون 2018 میں کم از کم 43 ممالک نے کامن رپورٹنگ سٹینڈرڈ کو نافذ کرنے کا وعدہ نہیں کیا۔ ان میں مونٹی نیگرو، سربیا اور یوکرائن بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کسی بی یورپی شہری یا کمپنی کیلئے یہ انتہائی آسان راستہ ہے کہ وہ ان میں سے کسی بھی ایک ملک میں یا امریکہ میں کمپنی کے نام سے اکائونٹ کھول کر دولت کے بارے میں معلومات کی آٹومیٹک ایکس چینج سے بچ سکتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک اور لوپ ہول دولت مند انویسٹرز کیلئے گولڈن ویزا دینے کی سہولت ہے، جس کے تحت کوئی بھی شخص بڑی سرمایہ کے ذریعے شہریت حاصل کرسکتا ہے۔ اگر کوئی شخص اٹلی میں رہتا ہے تو وہ سرمایہ کاری کی بنیاد پر قبرص کی شہریت خرید سکتا ہے۔ اس کا نام بھی معلومات کی فراہمی کے معاہدے میں شامل ہے، ان میں سے صرف 33 کا تعلق یورپی یونین سے ہے یا وہ اس میں ہیں۔ جرمن ایم ای پی اور یورپین گرین پارٹی کے رکن یون جیگولڈ نے کہا کہ یہ رولز ٹیکس چوری کو روکنے میں بڑی پیشرفت ہے۔ اب یورپ کو ان میں موجود لوپ ہولز کو بند کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں، جن کا انکشاف اس ریسرچ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری کو روکنا صرف نعرہ نہیں ہونا چاہئے بلکہ اقدامات سے اس کا اظہار بھی ہوناچاہئے۔ رپورٹ میں زور دیا گیا کہ یورپین کمیشن رولز پر نظرثانی کرے تاکہ تمام فنانشل سینٹرز اور ٹیکس ہیونز کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ اکائونٹس ہولڈرز کی معلومات رکن ملکوں کو فراہم کریں۔ اگر کوئی ریاست ایسا کرنے میں ناکام رہے تو اس پر پابندیاں عائد کی جائیں۔

تازہ ترین