• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’ کے فور‘‘ کے تمام کاموں (کمپونٹس) پر ایک ساتھ کام شروع نہ ہونیکی انکوائری

کراچی(طاہرعزیز/اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ نے کراچی کو پانی کی فراہمی کے عظیم منصوبہ آب رسانی " کے فور" کے تمام کاموں (کمپونٹس) پر ایک ساتھ کام شروع نہ ہونے کی انکوائری کا آغاز کردیا باخبر ذرائع نے بتایاکہ منصوبے کے پیکیج ون سول ورک ٹرانسمیشن لائنوں کی تنصیب اور پیکیج ٹو پمپنگ اسٹیشن فلٹر پلانٹس پہ کام جاری ہے ان منصوبوں کا پی سی ون 2014 میں منظوری کے بعد ٹینڈر اور دیگر مراحل سے گزرنے کے بعد جون 2016 میں ان پر باقاعدہ کام آغاز ہوگیا تھا لیکن پمپنگ اسٹیشنوں سے کراچی کی لائنوں میں پانی شامل کرنے، پمپنگ اسٹیشنوں کو چلانے کے لیے نئے پاور پلانٹ کی تنصیب اور کے فور روٹ کے راستے میں آنے والی سڑکوں کے لیے پلوں کی تعمیر جہاں ضروری ہو باڑ لگانے اور سسٹم کی نگرانی کے لیے کیمروں کی تنصیب جیسے کاموں کے شروع میں پی سی ون بن سکے اور نہ ہی اب ان کی منظوری ہوئی جس کے باعث تاحال ان کاموں کے ٹینڈر بھی نہیں ہوسکے ہیں اگر کے فور کے پیکیج ون اور ٹو کے کام مکمل ہو بھی جائیں لیکن کراچی کو پانی کی فراہمی مذکورہ وجوہات کی بناپر کسی صورت شروع نہیں ہوسکے گی ذرائع نے بتایاکہ صور تحا ل علم میں آنے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری ایکسائز اینڈٹیکیشن اعجازمہیر کی سربراہی میں انکوائری تشکیل دی ہے کہ منصوبے میں شامل تمام کمپونٹس پر ایک ساتھ کام کیوں شروع نہیں ہوسکا اس کےذمہ دار افسران کا تعین کیا جائے ۔
تازہ ترین