• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

شہباز شریف نے پارلیمنٹ میں 7 گھنٹے انتہائی مصروف گزارے


شہباز شریف پروڈکشن آرڈر کے تحت تقریباً 7 گھنٹے پارلیمنٹ میں گزارنے کے بعد واپس نیب کی تحویل میں چلے گئے۔ انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے ساتھ پارلیمنٹ میں انتہائی مصروف وقت گزارا۔

اسپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے جاری پروڈکشن آرڈر کے تحت نیب حکام اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو تقریباً ساڑھے 10بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں لے کر آئے ،انہیں سارجنٹ ایٹ آرمز کے حوالے کیا گیا۔

ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کرنے کی بجائے وہ براہ راست اپنے چیمبر میں پہنچے، کمرہ تھوڑی دیر بندکر کے فریش ہوئے ، سب سے پہلی ملاقات پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے کی ،پھر جے یو آئی ف کا وفد بھی ملا ۔

سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں سے ملاقات کے بعد شہبازشریف نے پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی اور تقریباً ایک گھنٹہ چیمبر میں گزارنے کے بعد قومی اسمبلی کے لاؤنج میں پہنچ کر اجلاس شروع ہونے کا انتظار کرتے رہے ۔

اجلاس شروع ہونے پر ایوان میں داخل ہوئے تو ن لیگ کے ارکان نے نعرے لگا کر استقبال کیا۔

قومی اسمبلی کے ایوان میں شہباز شریف تقریبا 1ً گھنٹہ اور 40 منٹ خوب گرجے برسے ،پھر نماز ظہر کی ادائیگی کے لیے واپس چیمبر میں گئے۔

اسی دوران پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن ان سے ملاقات کے لیے آئیں تاہم دروازہ بند ہونے پر واپس چلی گئیں۔

اس کے بعد بی این پی کے رہنما سردار اختر مینگل ملنے آئے تو ان کی ملاقات ہو گئی ،تھوڑی دیر بعد وہ ایک بار پھر ایوان میں واپس گئے تاہم تھوڑی دیر بیٹھنے کے بعد سینئر صحافیوں ،اینکر پرسنز اور میڈیا نمائندوں سے کمیٹی روم میں تفصیلی ملاقات کی اور ان کے سوالات کے جوابات دئیے ۔

پھر چیمبر میں جا کر پارٹی رہنماؤں اور اپنے اسٹاف کو ہدایات دیں ۔

شہباز شریف تقریبا ًساڑھے 5بجے نیب حکام کے ہمراہ ان کی گاڑی میں جا کر بیٹھ گئے جہاں نیب حکام نے انہیں تحویل میں لینے کی دستاویزات پر دستخط کیے اور انہیں واپس لے گئے۔

تازہ ترین
تازہ ترین