• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ 12 مئی سے جڑے 65 مقدمات کی الگ الگ جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

کراچی میں سانحہ 12 مئی کی تحقیقاتی کیلئے اعلیٰ عدلیہ کے حکم پر سندھ حکومت کی جانب سے بنائی گئی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے سانحہ سے متعلق 65 مقدمات کی تفتیش کیلئے الگ الگ جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سلسلے میں آئندہ دنوں جے آئی ٹی کے مزید اجلاس منعقد ہونا ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کا پہلا باضابطہ اور غیرمعمولی اجلاس کراچی پولیس آفس (کے پی او) میں جے آئی ٹی سربراہ ڈاکٹر امیر احمد شیخ کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں پاکستان رینجرز، آئی ایس آئی، ملٹری انٹیلی جنس، اسپیشل برانچ، سی ٹی ڈی، سی آئی اے کے نمائندے شریک ہوئے۔

جے آئی ٹی میں کراچی کے تینوں زونز کے ڈی آئی جیز، تمام متعلقہ ایس ایس پیز انویسٹی گیشن اور سانحہ 12 مئی سے متعلق مقدمات کے تفتیشی افسران شریک تھے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سانحہ 12 مئی کے حوالے سے مختلف سابقہ تحقیقات اور تفتیش پر بھی غور و خوض کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق سانحہ 12 مئی کی ابتدائی تحقیقات میں مختلف خامیوں اور کمزوریوں پر بھی بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں جے آئی ٹی نے متفقہ طور پر تمام 65 مقدمات کی از سر نو تفتیش اور تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا۔

اس سلسلے میں ’جنگ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے بتایا کہ جی ای ڈی کے اس غیر معمولی اجلاس میں تمام لوگ اس امر پر متفق ہیں کہ سانحہ 12 مئی سے جوڑے 65 مقدمات کی نئے سرے سے تفتیش اور تحقیقات کیلئے الگ الگ جے آئی ٹیز بنائی جائیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان جے آئی ٹیز کے سربراہ ضلعی ایس ایس پیز ہوں گے۔ ڈاکٹر امیر شیخ کے مطابق اس سلسلے میں جے آئی ٹی کے مزید اجلاس ہوں گے جس میں مزید فیصلے کئے جائیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اعلیٰ عدلیہ نے سانحہ 12 مئی کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا تھا جس پر سندھ حکومت کے محکمہ داخلہ نے گزشتہ ہفتے ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ کی سربراہی میں جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ جے آئی ٹی 15 دن میں سانحہ 12 مئی کی تفصیلی تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرے گی۔

تازہ ترین