پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے دہشت گردی، سیکورٹی اور دیگر ایشوز پر پاکستان کے کردار اور موقف کو بڑے مدلل اور جامع اندازمیں دنیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے بجا کہا کہ پاکستان کی مدد کے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا، اس راہ میں سب سے بڑی قربانی پاک فوج نے دی۔ القاعدہ کو شکست بھی پاکستان کے تعاون سے ہی ممکن ہوئی۔ اس حقیقت کو کوئی جھٹلا نہیں سکتا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصانات جانی و مالی طور پر پاکستانی قوم نے ہی برداشت کئے۔ ہزاروں فوجیوں اور شہریوں کی شہادتیں ہوئیں لیکن اس کے پایہ استقلال میں کوئی جنبش نہ آئی اور اب تک پاکستانی عوام قربانیاں دے رہے ہیں یہی نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی امن فورسز میں بھی پاکستانی فوج کے دستے اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ اس حوالے سے ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ امن مشن میں فرائض کی انجام دہی کے دوران 250جوان شہید ہوچکے ہیں۔ واروک یونیورسٹی لندن کے طلبا سے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ خطے کے امن کیلئے افغانستان میں امن ہونا ضروری ہے اس لئے قیام امن تک افغان علاقوں میں امریکہ کو موجود رہنا چاہئے۔ اس موقع پر انہوں نے خطے کے امن میں مسلسل رکاوٹ کی صورت اختیار کئے ہوئے مسئلہ کشمیر کوسب سے بڑا عالمی تنازع قرار دے کرعالمی سطح پر ایک بار پھر اس تنازع کے حل کی طرف توجہ دلائی اور کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی اخلاقی مدد جاری رکھے گا اور ان کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ حالیہ منظر نامے میں جب پاکستان مخالف پروپیگنڈہ زوروں پر ہے اور عالمی طاقت امریکہ کی طرف سے بھی ہمیں دبائو کا سامنا ہے پاکستان کی جانب سے کھل کر اپنےموقف کا اظہار کیا جانا یقیناً عالمی برادری میں ہمارے مثبت امیج کو اجاگر کرنے میں مدد دے گا۔ ضرورت اس امر کی بھی ہے کہ ہم اپنی سفارت کاری کو فعال کرکے عالمی امن کیلئے وطن عزیز کی قربانیوں اور مختلف امور پر اسلام آباد کے موقف سے دنیا کو آگاہ کرتے رہیں۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998