• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ، دہری شہریت رکھنے پر پنجاب سے (ن) لیگ کے 2 سینیٹرز ہارون اختر اور سعدیہ عباسی نااہل

اسلام آباد(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں)عدالت عظمیٰ نے’’اراکین پارلیمنٹ کی دوہری شہریت‘‘سے متعلق کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد اپنے مختصر فیصلے میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ ن کے سینیٹر ہارون اختر اور سینٹر سعدیہ عباسی کو عوامی عہدہ کے لئے نااہل قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو انہیں ڈی سیٹ کرکے نئے انتخابات کروانے کا حکم جاری کیا ہے جبکہ سینیٹر نزہت صادق اور سابق سینٹر و موجودہ گورنر پنجاب چوہدری سرورکے دوہری شہریت ترک کرنے کے سرٹیفکیٹس کی تصدیق کرانے کا بھی حکم دیا ہے‘فاضل عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں قرار دیاہے کہ جس وقت ہارون اختر اور سعدیہ عباسی نے سینٹ کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے وہ دوہری شہریت کے حامل تھے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ دو کشتیوں کا سوار شخص ممبر پارلیمنٹ نہیں بن سکتا ہے۔واضح رہے کہ ہارون اختر تحریک انصاف کے رہنماءہمایوں اختر کے بھائی جبکہ سعدیہ عباسی سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی بہن ہیں۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم 7 رکنی عدالتی بنچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی تو سینیٹر ہارون اخترخان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل نےکینیڈاکی شہریت چھوڑنے کا بیان حلفی عدالت میں جمع کروا دیا ہے ۔جس پر فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ بیان حلفی نہیں شہریت ترک کرنے کا سرٹیفکیٹ پیش کریں تو فاضل وکیل نے کہا کہ ابھی وہ سرٹیفکیٹ نہیں ملا ہے۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پھر تو بات واضح ہوگئی ہے‘کینیڈا کے قانون کے مطابق آپ کا موکل آج بھی دوہری شہریت کا حامل ہے۔سینیٹر سعدیہ عباسی کے وکیل احمر بلال صوفی نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان کی موکلہ دوہری شہریت چھوڑ چکی ہے اور اس کا شہریت ترک کرنے کا سرٹیفکیٹ بھی آ چکا ہے،جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ کی موکلہ نے جس دن کاغذات نامزدگی داخل کروائے تھے اس دن وہ امریکی شہریت کی حامل تھیں اوران کا شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد کا ہے۔

تازہ ترین