• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت

فلیگ شپ ریفرنس کیس میں واجد ضیاءنے بیان ریکارڈ کرادیا ۔نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت میں فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی سماعت ہوئی ۔

واجد ضیاء نے نوازشریف کےخلاف تیسرے اور آخری ریفرنس میں بیان ریکارڈ کرا دیا، وکیل صفائی خواجہ حارث 22 اکتوبر سےان پر جرح شروع کریں گے۔

جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ دوہزار ایک سے دوہزار تین تک 5041ملین ڈالر کی تین ٹرانزکشنز حسین نواز کے نام دکھائی گئیں، لیکن ان ٹرانزیکشنز کی کوئی رسید نہیں دکھائی گئی۔

واجد ضیا ءکے مطابق حسن نواز نے کہا انھیں تو معلوم ہی نہیں تھا حسین نواز کے پاس یہ رقم کہاں سے آئی۔

واجد ضیاء نے جب نواز شریف اور ان کے بچوں کے درمیان رقوم کے لین دین کی تفصیلات بتائیں تو جج ارشد ملک نے ریمارکس دیے کہ حسن نواز پہلے قرضہ لیتے رہے پھر دینا شروع کردیا۔

خواجہ حارث نے اعتراض اٹھایا کہ واجد ضیاء حسن اور حسین نواز کی طرف سے پیش کی گئی دستاویزات پر انحصار کررہے ہیں اور وہ دونوں عدالت کے سامنے نہیں اس لیے یہ بیان قابل قبول شہادت نہیں ہے۔

عدا لت نے نیب کو العزیزیہ ریفرنس میں حتمی بیان دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم نواز شریف کو جلد سوالنامہ بھیج کر تیاری کا موقع دینا چاہتے ہیں۔ عدالت نے نیب سے پوچھا العزیزیہ ریفرنس میں حتمی بیان کیوں نہیں دیا جارہا ہے، نیب کے ارادے خطرناک لگتے ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر واثق ملک نے بتایا کہ نیب کی طرف سے اسپیشل پراسیکیوٹر اکرم قریشی حتمی بیان دیں گے۔

عدالت نےوکیل صفائی خواجہ حارث کی العزیزیہ ریفرنس کے تفتیشی افسر کو دوبارہ طلب کرنے سے متعلق درخواست مسترد کردی۔

تازہ ترین