• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عصمت دری کے شکار افراد سے جمع کئے جانے والے ڈیٹا پر اعتراض

لندن( نیوز ڈیسک) لندن وکٹمز کمشنر نے عصمت دری کے شکار افراد سے تفصیلی ڈیٹا جمع کئے جانے کو غیر قانونی اورانھیں دادرسی کیلئے آگے آنے میں رکاوٹ قرار دیا ہے، میئرکے دفتر مین پولیسنگ اورکرائم سے متعلق امور کے کمشنر کلیر ویکس مین نے انفارمیشن کمشنر کے دفتر کو لکھا ہے کہ متاثرین سے کہاجاتاہے کہ اگر انھوں نے اس رضامندی کے فارم پر دستخط نہیں کئے کہ وکلائے دفاع اور ان پر حملہ کرنے والے ملزمان کو ان کی فراہم کردہ معلومات جو عدالت میں پیش کی جائیں گی تک رسائی حاصل ہوگی تو ان کے مقدمات خارج کردیے جائیں گے، انھوں نے لکھاہے کہ متاثرہ افراد کو اس بات پر شدید تشویش ہے کہ ان سے انتہائی حساس نوعیت کے سوالات پوچھے جاتے ہیں ان سے ان کے فون نمبر ہی نہیں بلکہ ماضی کی میڈیکل ہسٹری اور سوشل سیکورٹی کا ریکارڈ بھی طلب کیا جاتا ہے۔انھوں نے لکھاہے کہ بعض اوقات متاثرہ افراد اس طرح کی معلومات کو ضروری اورمتعلقہ تصور نہیں کرتے ،گارڈین نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھاہے کہ پولیس ان سے انتہائی غیر متعلقہ ریکارڈ تک رسائی مانگتی ہے جس میں بعض معاملات میں ان کی صحت سکول اور کالج کے ریکارڈ کونسلنگ کے نوٹس تک طلب کرتی ہے یہی نہیں بلکہ پولیس ان سے سوشل میڈیا ،ویب برائوزنگ کی سرگرمیوں اور اس کے مواد، پیغامات ،جائے وقوعہ کا ڈیٹا ای میلز حذف کیاہوا ڈیٹا، تصاویر ،ویڈیوز، آڈیو فائلز، ایپس، رابطوں، ڈاکومنٹس، ایم ایم ایس اور ایس ایم ایس پیغامات کی تفصیلات بھی طلب کرتی ہےجو 100تک محفوظ رکھی جاسکتی ہیں۔
تازہ ترین