• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبوں کا مالیاتی حصہ کم ہوگا، NFC ایوارڈ اور درآمدی گیس منصوبوں پر نظرثانی ہوگی، کراچی کی ترقی کیلئے گورنر کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم، کابینہ کے فیصلے

اسلام آباد( نمائندہ جنگ) وفاقی کابینہ نے این ایف سی ایوارڈ اور درآمدی گیس منصوبوں پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوںکا مالیاتی حصہ کم ہوگا جبکہ کراچی کے فنڈز کے ٹھیک طرح سے استعمال نہ ہونے کی شکایات پر شہر کی بہتری کیلئے گورنر سندھ کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ و زیراعظم عمران خان نے وزرا سے 60 دن کی کارکردگی رپورٹ بھی طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بتایا جائے 60 دن میں وزرا نے کیا کیا جبکہ وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا ہے کہ ایل این جی ٹرمینلز پر فریقین سے دوبارہ مذاکرات ہونگے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں فاٹا اصلاحات سے متعلق جائزہ لیا گیا، این ایف سی ایوارڈ میں چاروں صوبوں کی ایڈ جسٹمنٹ کرنی ہے، اس میں صوبوں کا اپنا حصہ کم کریں گے اور فاٹا کو 3 فیصد دیں گے، وزیر اعظم نےفوری طور پر این ایف سی ایوارڈ کے طریقہ کار پر نظرثانی کا کہا ہے۔ وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ اسلحہ لائسنس کی پالیسی کے حوا لے سے کمیٹی قائم کرنے کافیصلہ کیا ہے، کمیٹی کی سربراہی وزیر داخلہ کریں گے اور صوبائی وزرائے داخلہ ممبر ہوں گے، پچھلی حکومت نے خودکار اسلحہ اور ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس ختم کردیئے تھے، اب صوبوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ اسلحہ لائسنس سے متعلق ان کی کیا پالیسی ہوگی۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ کراچی کی ترقی اور معاملات کو حل کرنا تحریک انصاف کا ایجنڈا ہے، بلوچستان اور کراچی کا اوپر جانا بہت ضروری ہے، شکایات ہیں کہ کراچی کے فنڈز ٹھیک طرح سے استعمال نہیں ہورہے، کراچی نے پاکستان تحریک انصاف پر بھرپور اعتما د کا اظہار کیاہے۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھاکہ ایرا کو این ڈی ایم اے میں ضم کیا جائے گا، ملازمین اور چیئرمین ایرا کو بھی این ڈی ایم اے میں ضم کیا جائے گا، ہماری کوشش ہے کہ کسی بھی شخص کو نوکری سے نہ نکالا جائے۔انہوں نے بتایا کہ غیرملکی دوروں میں 33 فی صد کمی کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے، وفاقی وزراء تین سے زیادہ غیر ملکی دورے نہیں کرسکیں گے، انتہائی ضروری دورے کیلئے وزیراعظم سے اجازت لینا ہوگی۔فواد چوہدری نے کہاکہ وزیراعظم نے کاشتکاروں کے مفادات کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیاہے، کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ گنے کا کرشنگ سیزن ہر صورت 15 نومبر سے شروع ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ایل این جی ٹرمینل سے متعلق چونکا دینے والے حقائق سامنے آئے ہیں، ن لیگ نے پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے، جو کچھ یہ ملک کے ساتھ کرکے گئے ہیں ان کو اپنے گھروں میں کنڈی بند کرکے بیٹھنا چاہئے، جب احتساب کے عمل کی بات ہوتی ہے تو شور شروع ہو جاتا ہے، اپوزیشن کے لوگ اپنے گریبان میں نہیں جھانکتے، صرف شور کرتے ہیں، ہم جن مسائل کا سامنا کر رہے ہیں وہ گزشتہ حکومت والوں کے ہی کرتوت ہیں، یہ آپ ہی کے کرتوت ہیں کہ ڈالر اوپر گیا۔ایل این جی ٹرمینل کے حوالے سے وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ایل این جی ٹرمینل ٹو پر یومیہ 2 لاکھ 45 ہزار ڈالر ادا کرنا پڑتاہے۔اس موقع پر وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے کہا کہ دوسرے ایل این جی ٹرمینل میں ڈالر ریٹرن 30 فیصد ہے،ایل این جی ٹرمینلز سے متعلق فریقین سے دوبارہ مذاکرات کریں گے، دنیا میں کہیں بھی منافع کی شرح کی اتنی بڑی مثال نہیں ملتی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران کابینہ نے گیس کی قیمتوں میں اضافے اور دیگر امور پر اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلوں کی توثیق کردی۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران حکومت کے 100 روزہ پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ مختلف ٹاسک فورسز کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔ دوسری جانب نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے سے متعلق کابینہ کو اعتماد میں لیا گیا جبکہ منصوبے کے لیے زمین کی دستیابی اور معاشی پلان پر متعلقہ وزارتوں نے بریفنگ بھی دی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورت حال سمیت دس نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

تازہ ترین