• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہیومنیٹیرین رپورٹنگ میں شاندار کارکردگی ، 6 صحافیوں کو ایوارڈز

’انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن ‘میں ’سینٹر فار ایکسیلنس ان جرنلزم‘اور’ انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس‘ کے زیر اہتمام دوسرے ہیومنیٹیرین رپورٹنگ ایوارڈز کا انعقادہوا جس میں 6 ممتاز صحافیوں کو ان کی بہترین صحافتی ہیومنیٹیرین رپورٹنگ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر ایوارڈز دیئے گئے۔

ایوارڈز تین کیٹیگریز میں دیئے گئے جن میں نومبر 2017ء سے ستمبر 2018ء کے درمیان شائع ہونے والی خبروں کیلئے اردو اور انگریزی کے بڑے نشریاتی ، اشاعتی و آن لائن ادارے شامل تھے۔

مختلف نجی نشریاتی اداروں سے وابستہ صحافی محمد حسنین نے ایوارڈ حاصل کیا جبکہ راجہ کامران رنر اپ رہے۔غیر ملکی نشریاتی ادارے کی عمر دراز ننگیانہ نے ایوارڈ حاصل کیا جبکہ پشاور سے اسلام گل آفریدی رنر اپ رہے۔

تیسری کیٹیگری بڑے اشاعتی و آن لائن ادارے (انگلش) میں فری لانس صحافی سبرینا ٹوپہ نے ایوارڈ حاصل کیا جبکہ انگریزی اخبار کی صحافی رضوانہ نقوی رنر اپ رہیں۔

اس سال پاکستان بھر سے ہیومنٹیرین رپورٹنگ ایوارڈز 2018ء کیلئے 200 سے زائد رپورٹرز نے اپنی رپورٹس بھیجی تھیں جن میں سے چھ رپورٹس کو ایوارڈز کے لئے منتخب کیا گیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر سینٹر آف ایکسیلنس ان جرنلزم کمال صدیقی نے ہیومنٹیرین رپورٹنگ ورکشاپ اور ایوارڈز کے اجراء کیلئے آئی سی آر سی کے ساتھ انسٹیٹیوٹ کے اشتراک سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس تعاون کو طویل ہوتا دیکھ رہے ہیں، ہمارا مقصد متاثرین کے مفادات کو بروئے کار لاتے ہوئے مقاصد کے حصول کیلئے انسانی مسائل پر رپورٹ کرنے کیلئے میڈیا کی حوصلہ افزائی کو جاری رکھنا ہے۔

آئی سی آر سی پاکستان کے وفد کے سربراہ ریٹو سٹوکر نے کہا کہ سی ای جے۔آئی بی اے پاکستان میں موثر صحافت کے فروغ کے لئے کام کر رہا ہے، ادارے کا ہیومنیٹیرین رپورٹنگ ورکشاپس میں مرکزی کردار ہے۔

ایوارڈز جیتنے والوں نے سی ای جے۔آئی بی اے اور آئی سی آر سی کی جانب سے ان کے کام کو تسلیم کرنے پر شکریہ ادا کیا اور ایسی ورکشاپس اور ٹریننگز کے ذریعے پیشہ ورانہ صحافت کو فروغ دینے کے لئے اداروں کی کوششوں کو سراہا۔

تازہ ترین