• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایف اے ٹی ایف کا پاکستان سے ’ڈومور‘ کا مطالبہ

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف ) کا وفد پاکستانی حکام سے مذاکرات کے بعد واپس روانہ ہو گیا۔

ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسفیک گروپ نے پاکستان سے منی لانڈرنگ کی روک تھام کےلئے مزید اقدامات کا مطالبہ کیاہے ۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کےد رمیان مذاکرات ڈیڑھ ہفتے تک اسلام آباد میں جاری رہے،اس دوران پاکستان سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق ڈومور کا مطالبہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف وفد نے اپنی عبوری رپورٹ ای میل کے ذریعے مختلف اداروں سے شیئرز کی جن میںنیب، نیکٹا،ایف ایم یو،اے این ایف، ایف ای سی پی،ایف بی آر ،اور ایف آئی اے شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسفیک گروپ کے وفد نے پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اب تک کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار بھی کیا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ ایشیا پیسفیک گروپ ،پہلی رپورٹ 19 نومبر تک پاکستان کو پیش کرے گا جبکہ گروپ نے مارچ یا اپریل 2019 میں دوبارہ پاکستان کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایشیا پیسفیک گروپ نے جولائی 2019 میں پاکستان کے حوالے سے رپورٹ پبلک کرنے کا بھی فیصلہ کیاہے۔

دوسری جانب حکومتی ذرائع کا بتانا ہےکہ منی ٹریل کی نشاندہی کے لیے مختلف اقدامات کی منظوری دی گئی ہے اور ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر ریگولیشنز 2018 میں ترمیم بھی کردی گئی ہے۔

واضح رہےکہ ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام میں ناکامی پر پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کررکھا ہے۔

وفاقی حکومت نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس میں حساس اداروں، نیب، اےاین ایف اور ایف آئی اے کے حکام شامل ہوں گے۔

تازہ ترین